تھلیسمیا ٹیسٹ کے بغیر پشاور ڈویژن میں ڈومیسائل کے اجراء پر پابندی کا فیصلہ

غیر سرکاری تنظیم جہاد فار زیرو تھیلسیمیا پاکستان کے عہدیداران کا کہنا ہے تھلیسمیا کے خاتمے کیلئے اقدامات اور قانون سازی کرنا ہو گی۔

خیبر پختون خوا حکومت نے تھلیسمیا ٹیسٹ کے بغیر پشاور ڈویژن میں ڈومیسائل کے اجراء پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے ، آگاہی نہ ہونے اور بغیر ٹیسٹ کی شادیوں کے باعث خیبرپختونخوا میں سالانہ پانچ ہزار بچے تھلیسمیا کا شکار ہونے لگے۔ سنگین صورتحال کے پیش نظر ان حالات کو صوبائی حکومت کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے

تفصیلات کےمطابق غیر سرکاری تنظیم جہاد فار زیرو تھیلسیمیا پاکستان کی ٹیم نے اپنے ڈائریکٹر گلوبل افیئرز اصف خان کی سربراہی میں کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیے

ملتانی ایک دن میں 20ہزار لیٹر مضر صحت کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں، ڈاکٹر افنان

سکھر کے گرلز اسکولوں میں طالبات سے جھاڑو لگوانے کا انکشاف ، ویڈیو وائرل

ملاقات میں پشاور ڈویژن پشاور، چارسدہ، نوشہرہ،قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر سے تھلیسمیا کے خاتمے کیلئے اقدامات اور قانون سازی پر تفصیلی گفتگو کی گئی کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے تھلیسمیا سے آگاہی کے لئے اقدامات پر جے زیڈ ٹی کے اقدامات کو سراہا اور اس نیک کام کیلئے ہر قسم کی تعاون اور رہنمائی کے لیے خود کو پیش کیا۔

ملاقات کے دوران جے زیڈ ٹی کے سینئر والنٹیر اور سابق صوبائی صدر ثناء الرحمان نے "وینچر تھلیسمیا فری پشاور” پر تفصیلی بریفننگ دی۔

بریفنگ میں انکشاف کیا گیا کہ آگاہی نہ ہونے اور مائنر تھلیسمیا کے شکار افراد کی آپس میں شادیوں کے باعث تھلیسمیا کے شکار بچوں کی تعداد سالانہ پانچ ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ آگاہی نہ ہونے اور حکومتی سطح پر اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے مستقبل میں صورتحال مزید سنگین ہونے کے خدشے کا اظہار کیا گیا۔

کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے صورتحال کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ صوبائی حکومت کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں اگلے ہفتے ملاقات اور آگاہی کےلئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے وقت مانگا ہے ، جبکہ پشاور ڈویژن کے تمام اضلاع میں تھلیسمیا ٹیسٹ کے بغیر ڈومیسائل کے اجراء پر پابندی کے فوری عملدرآمد کےلئے بروزِ جمعرات 8 دسمبر اہم اجلاس طلب کرلیا گیا۔

اجلاس میں تھلیسمیا ٹیسٹ کے بغیر ڈومیسائل کے اجراء پر پابندی پر فوری عملدرآمد سمیت عوام میں شعور اجاگر کرنے کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ تھلیسمیا ٹیسٹ کے بغیر انتقال ، اسلحہ لائسنس ، فرد نمبر اور درخواستوں کی عدم وصولی پر بھی تجویز کا جائزہ لیا جائے گا۔

اجلاس میں پشاور ڈویژن کے پانچوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسرز سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے انتظامی افسران کو بھی طلب کرلیا گیا۔

متعلقہ تحاریر