خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں مہنگائی اور آٹے کے حصول کے لیے خواتین کے سڑکوں پر دھرنے
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے غریب عوام کا جینا حرام کردیا ہے ہماری مائیں بہنیں آٹے کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑی رہتی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں.
کمر توڑ مہنگائی کے خلاف خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ، عوام بلبلا اٹھے ، خواتین روڈوں پر نکل آئیں۔
مہنگائی کی بڑھتی ہوئی لہر کی وجہ سے خیبر پختون خواہ کے متعدد اضلاع میں عوام مجبوراً احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے ، بعض اضلاع میں پہلی بار خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئیں اور احتجاج میں حصہ لیا۔
یہ بھی پڑھیے
گیارہ ارب ڈالر کی امداد کے باوجود پاکستانی روپے کی قدر مستحکم نہیں ہوسکی
معاشی بحران ٹیکسٹائل انڈسٹریز سے منسلک 70 لاکھ افراد کی نوکریاں نگل گیا
تفصیلات کے مطابق ملک میں بڑھتی مہنگائی کی لہر کی وجہ سے عوام سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاجاً شاہراوں کو بند کر دیا ، لیکن اس دفعہ غیر معمولی طورپر بعض مقامات پر خواتین نے بھی احتجاج ریکارڈ کرایا ، اکثر مقامات پر یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جہاں خواتین نے مہنگائی کے خلاف احتجاج کرکے سڑکوں کو بند کردیا۔
بنوں ڈویژن کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سڑکوں پر نکل آئیں اور سرکاری آٹے کے حصول کیلئے خواتین نے بنوں روڈ پر دھرنا دیکر روڈ کو ٹریفک کےلیے بند کردیا۔ احتجاج کی وجہ سے بنوں کوہاٹ روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ تین دیہات کیلئے روزانہ کی بنیاد پر صرف تیس تھیلے آٹا دیا جاتا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ہم کئی کئی روز تک ایک تھیلے کے آٹے کے لئے یہاں آتے ہیں اور خالی ہاتھ واپس لوٹ جاتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ امیر لوگ انڈے پراٹے کھائیں اور ہم ایک تھیلے کیلئے دھکے کھاتے ہیں،
ادھر ضلع خیبر میں خواتین نے مہنگائی کے خلاف احتجاج کرکے دو تحصیل جمرود اور لنڈی کوتل میں مختلف مقامات پر پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کر دیا تھا ، یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ خواتین کی اتنی بڑی تعداد نے مہنگائی اور آٹے کی عدم دستیابی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
خواتین کا کہنا تھا کہ مجبوراً سڑکوں پر نکلیں ہیں ، کیونکہ مہنگائی کی وجہ سے ہر چیز کے دام آسمان سے باتیں کررہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ مہمانوں کے آنے کے ڈر وجہ سے گھروں سے باہر رہتے ہیں مگر کیا کریں ب بچوں کو تو دو وقت کی روٹی دینا ہی ہوتی ہے ، ہم لوگ بچوں کو بھوکا نہیں دیکھ سکتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک تھیلے آٹے کی قیمت 3 ہزار تین سو تک ہوگئی ہے جو ہماری بس کی بات نہیں اور سرکاری آٹا سیاسی اثر و رسوخ والے لوگوں کو ملتا ہے ہم صرف دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب کوہاٹ انڈس ہائی وے پر زیرو پوائنٹ کے قریب ملک میں جاری مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ ریکارڈ کرایا ، مظاہرین نے انڈس ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔
احتجاجی مظاہرہ پی ٹی آئی کوہاٹ رہنماء ، نسیم آفریدی ، آفتاب عالم عامر بخاری کی قیادت میں کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے غریب عوام کا جینا حرام کردیا ہے ہماری مائیں بہنیں آٹے کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑی رہتی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں.
انکا کہنا تھا کہ گیس ہماری زمین کی پروڈکشن ہے اور ہمیں ہی ترسایا جا رہا ہے صوبائی حکومت کو چاہیے کہ دوسروں صوبوں پر بجلی اور گیس بند کردے۔