90 کی دہائی میں پنجاب کی سب بڑی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کی کمزور ہونے کی وجوہات

صدر پیپلز پارٹی لاہور اسلم گل نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کمزور نہیں ہوئی البتہ اس کو کمزور کرنے کی کوششیں ضرور کی گئیں ہیں۔

نوے کی دہائی سے قبل پنجاب اور لاہور کی سب سے بڑی سمجھی جانے والی جماعت پیپلز پارٹی کمزور کیوں اور کیسے ہوئی، اس وقت لاہور اور پنجاب میں انتہائی کمزور پوزیشن پر جا چکی ہے، اس کی بحالی کے لیے قیادت کی جانب سے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں اس حوالے سے نیوز 360 نے مقامی قیادت سے خصوصی انٹرویو کیے ہیں۔

90 کی دہائی سے قبل پاکستان کی مضبوط اور سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی پنجاب اور لاہور میں سیاسی طور پر کمزور ہونے بارے  نیوز 360 نے خصوصی رپورٹ مرتب کی ہے ، جس کے لیے نیوز 360 نے پاکستان پیپلز پارٹی کے لاہور کے صدر اسلم گل اور ان کے کے ڈسٹرکٹ صدور سے خصوصی گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیے

پی ٹی وی کے عارضی ملازمین کو مستقل اور ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی پینشز کی ادائیگی کا حکم

صدر پیپلز پارٹی لاہور اسلم گل نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کمزور نہیں ہوئی البتہ اس کو کمزور کرنے کی کوششیں ضرور کی گئی۔ سابق وزراء اعظم ذولفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو سمیت پی پی پی کے ورکرز کو شہید کیا گیا یا اس کے باوجود پی پی پی آج بھی موجود ہیں، پاکستان بھر سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی پیپلز پارٹی موجود بھی ہے اور مضبوط بھی ہے۔

رہنما پیپلزپارٹی  اسلم گل نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی گلی گلی محلے محلے گاؤں گاؤں شہر شہر ہر جگہ موجود ہے، اسلم گل نے مزید کہا کہ میرے صدر لاہور بننے کے بعد گیارہ ماہ میں میں پاکستان پیپلزپارٹی لاہور میں تنظیمی سطح پر مضبوط ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ صدور سمیت زون اور یونین کونسل کی سطح پر تنظیم سازی کی گئی ہے، آئندہ عام انتخابات میں میں پیپلز پارٹی مضبوط پوزیشن میں سیٹیں حاصل کریں گی، ہم الیکشن کی تیاری کر رہے ہیں ان شاء اللہ نتائج اچھے ہوں گے۔

ڈسٹرکٹ صدر آصف ناگرہ نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات 2018 میں این اے 133 میں پی پی پی نے پانچ ہزار ووٹ لیے جبکہ حالیہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں 35 ہزار ووٹ حاصل کیے اس طرح پاکستان پیپلز پارٹی کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ورکرز آج بھی موجود ہیں اور ان کے امیدواران بھی مضبوط ہیں مگر پی پی پی کو کمزور کرنے کی سازش کے تحت ان کے ووٹوں کو غائب کیا جاتا ہے اور امیدوران کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب اور کے پی کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی اور مضبوط امیدواروں کے ساتھ میدان میں اترے گی اور فتح حاصل کرے گی۔

دوسری طرف ڈسٹرکٹ صدر عامر نصیر بٹ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے لیے گراس روٹ لیول پر پر تنظیم سازی کے ذریعے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ، پہلے ادوار میں میں عدم توجہ کے باعث پیپلز پارٹی کمزور ہوئی اب اصل کی صدارت میں صورتحال اور پارٹی کی پوزیشن بہتر ہو رہی ہے۔

متعلقہ تحاریر