لاہور ہائیکورٹ میں رانا ثناءاللہ کی ورانٹ گرفتاری کے خلاف درخواست مسترد

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ کی ورانٹ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی ہے ، رانا ثناءاللہ کے وکیل نےکہا کہ وکیل نے کہا کہ پویس نے تفتیش کرکے کیس کینسل کرکے رپورٹ جمع کروائی تاہم  رپورٹ پر انسداد دہشت گردی عدالت نے اتفاق نہیں کیا

لاہور ہائیکورٹ  نے  وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی ورانٹ گرفتاری کے خلاف دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔

یہ بھی پڑھیے

رانا ثناء اللہ کے وارنٹ جاری؛ 7 مارچ تک گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم

دوران سماعت رانا ثناءاللہ  کے وکیل نے کہا کہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا  ہے ۔ اس کیس کی تفتیش میں کوئی میٹریل موجود نہیں ہے۔

وکیل نے کہا کہ پویس نے تفتیش کرکے کیس کینسل کرکے رپورٹ جمع کروائی تاہم  رپورٹ پر انسداد دہشت گردی عدالت نے اتفاق نہیں کیا ۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ توقع کرتے ہیں کہ حکومت خود اپنے وزیر داخلہ کے خلاف کاروائی کرتی ؟۔

فرہاد علی شاہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے میٹریل کو نہیں دیکھا جس پر جسٹس شہباز رضوی تفتیش اور میٹریل اکھٹا کرنا تفتیشی کی ذمہ درای ہے۔

جسٹس شہباز رضوی نے کہا کہ اگر میٹریل موجود نہیں تو کیا یہ زیادہ موزوں نہیں کہ ملزم خود جاکر پیش ہوتا اور بریت کی درخواست دائر کرتا  ۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ  ہم نے قانون کو دیکھنا ہے۔ یادر  ہے کہ رانا ثناءاللہ نے ورانٹ گرفتاری کولاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔

متعلقہ تحاریر