سابق وزیراعظم عمران خان کا فول پروف سیکیورٹی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے لاہور ہائی کورٹ میں اپنے موکل کی فول پروف سیکیورٹی اور تمام متعلقہ سہولیات کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کردی جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حفاظتی انتظامات ناکافی ہیں

لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کے لیے 24 گھنٹے سخت سیکیورٹی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے درخواست دائر کردی گئی ہے ۔

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں ایک سول متفرق درخواست دائر کی گئی ہے جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی  سیکیورٹی کے لیے تمام متعلقہ سہولیات کے ساتھ چوبیس گھنٹے فول پروف سیکیورٹی کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ممنوعہ فنڈنگ کیس؛ پی ٹی آئی نے ای سی پی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

ہفتہ کو عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی سربراہ کی رہائش گاہ پر ناکافی سیکیورٹی تعینات کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ حکام کی آئینی ذمہ داری کے باوجود مدعا علیہ کی حفاظتی خامیوں کی وجہ سے درخواست گزار کو اپنی جان کی حفاظت کے لیے نجی حفاظتی انتظامات کرنے پڑے۔

صدیق نے گزشتہ اور موجودہ سیکیورٹی انتظامات کی فہرست بھی شیئر کی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ ان کے مؤکل کو ناکافی سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ان افراد/قاتلوں کے خلاف غیر محفوظ چھوڑ دیا گیا ہے جو انہیں سرد مہری کے ساتھ قتل کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

پنجاب پولیس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک میں مناسب سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

بیس مارچ کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق اور پی ٹی آئی کی قیادت کو سابق وزیراعظم کو فراہم کی گئی سیکیورٹی کی تصدیق کے لیے زمان پارک کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیے

آج مینار پاکستان سے حقیقی آزادی کا آغاز ہونے جا رہا ہے، شاہ محمود قریشی

پولیس کے اعلیٰ افسران کی نمائندگی کرنے والے لاء آفیسر نے عدالت کو یقین دلایا کہ عمران خان کے لیے مناسب سیکیورٹی تعینات کی گئی ہے۔

 عدالت کو بتایا گیا کہ سیکیورٹی ٹیم میں افسران اور اہلکاروں سمیت 123 پولیس اہلکار شامل ہیں، تین شفٹوں میں ہر شفٹ میں تقریباً 35 اہلکار شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر