زمان پارک میں پولیس آپریشن: آئی جی پنجاب کی چھ صفحات پر مشتمل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
آئی جی پنجاب نے رپورٹ میں استدعا کی ہے کہ زمان پارک میں پولیس کا آپریشن بالکل قانونی تھا اس لیے عمران خان کی درخواست مسترد کی جائے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے گھر زمان پارک میں پولیس کے چھاپے سے متعلق رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے پولیس کو تفتیش اور وزٹ کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
والدین کی لڑائی نے بیٹی کو باپ اور بیٹے کو ماں سے محروم کردیا، درد ناک وڈیو وائرل
عثمان بزدار کے خلاف کرپشن انکوائریز کی تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئیں
آئی جی پنجاب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت سے باقاعدہ سرچ وارنٹ حاصل کیے گئے تھے۔ پولیس شواہد جمع کرنے زمان پارک پہنچی تو پی ٹی آئی کے کارکنان نے کردیا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے جمع کرایا گیا تحریری جواب چھ صفحات پر مشتمل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب پولیس اہلکار زمان پارک پہنچے تو 200 سے زائد پی ٹی آئی کے کارکنان نے پولیس پر حملہ کردیا۔ مسلح کارکنان نے پیٹرول بم ، پتھروں اور غلیلوں سے حملہ کیا جس سے متعدد پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ صورتحال کنٹرول سے باہر ہوئی تو پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرچ آپریشن کےدوران زمان پارک سے متعدد پیٹرول بم اور رائفلز برآمد ہوئیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے 100 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ دہشتگردی پولیس نے نہیں بلکہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور کارکنان کی۔ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کو فرائض کی ادائیگی سےروکا۔
آئی جی پنجاب نے رپورٹ میں استدعا کی ہے کہ زمان پارک میں پولیس کا آپریشن بالکل قانونی تھا اس لیے عمران خان کی درخواست مسترد کی جائے۔