نگراں حکومت کی آئینی مدت ختم؛ چوہدری پرویز الہٰی بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بحال ؟
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شیخ رشید کی نگراں حکومت پنجاب کو کام سے روکنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی، وکیل اظہر صدیق کے مطابق آئینی مدت ختم ہونے کے بعد چوہدری پرویز الہٰی بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بحال ہو جائیں گے
لاہور ہائیکورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی پنجاب کی نگراں حکومت کو کام سے روکنے کے لیے دائر درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے ۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے وکیل اظہر صدیق کے توسط سے پنجاب کی نگراں حکومت کے خلاف درخواست دائر کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کو گرفتاری کے خدشات؛ سی این این کو انٹر ویو میں اہم انکشافات کیے
شیخ رشید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگراں حکومت کے قیام کی مدت پوری ہوچکی ہے لہذا اسے کام کرنے سے روکا جائے ۔
لاہور ہائیکورٹ میں شیخ رشید احمد کے وکیل اظہر صدیق نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ عدالت پنجاب کی نگراں حکومت کو کام سے روکنے کا حکم جاری کرے ۔
وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہےکہ پنجاب کی نگراں حکومت آئینی طور پر مزید کام نہیں کرسکتی ہے کیونکہ ان کی 90 دن کی آئینی مدت مکمل ہو چکی ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شیخ رشید کے وکیل اظہر صدیق سے استفسار کیا کہ اگر 90 روز میں الیکشن نہیں ہوتے تو پھر نگراں حکومت کا مستقبل کیا ہوگا ؟۔
یہ بھی پڑھیے
مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کےلیے جوڈیشل کمیشن کا قیام سپریم کورٹ میں چیلنج
اظہر صدیق نے عدالت کے استفسار پر بتایا کہ اگر آئینی طور پر نوے روز میں انتخابات کا انعقاد نہیں ہوتا ہے نگراں حکومت ختم اور پرانی حکومت بحال ہو جائے گی ۔
شیخ رشید احمد کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں موقف اختیارکیا کہ نوے روز میں انتخابات نہ ہونے پر چوہدری پرویز الہیٰ بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بحال ہوجائیں گے ۔
اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے درخواست پر اعتراض کیا جس پر عدالت نے پوچھا آپ کون ہیں تو اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ حکومت پنجاب کا نمائندہ ہوں۔
پنجاب حکومت کے نمائندے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے جسٹس شاہد کریم کو بتایا کہ جسٹس رضاقریشی اس نوعیت کی ایک درخواست پہلے ہی خارج کرچکے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر 10 گھنٹے میں 3 لاکھ 16 ہزار ڈالرجمع
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ عدالت نگراں حکومت کو نوٹس نہیں کررہی۔ عدالت صرف اس معاملے کو آئینی طور پر دیکھ رہی ہے۔
عدالت نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں پنجاب حکومت کے خاتمے کے بعد صوبائی اسمبلی تحلیل کردی گئی تھی اور صوبے میں نگراں حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔
سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی انتخابات کیلئے 14 مئی کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم نگراں حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے کے باوجود عام انتخابات تاحال نہیں ہوسکے۔