اینٹی کرپشن عدالت نے پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے وکلا نے اپنے موکل کے لیے ایک دن کی حاضری چھوٹ کی درخواست دائر کی تھی۔
لاہور کی انسداد بدعنوانی کی عدالت نے جمعرات کے روز ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ بدعنوانی کے الزام میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت مسترد کر دی ہے۔
عدالت نے حکم کی عدم تعمیل کی بنیاد پر ضمانت خارج کی جبکہ ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کر دی۔
چوہدری پرویز الٰہی کے وکلا نے اپنے موکل کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر کے عمران خان کیلئے غیرمہذب الفاظ کے چناؤ پر تنقید
اینٹی کرپشن حکام نے عمران خان کی بہن کے گرد گھیرا تنگ کر دیا
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پی ٹی آئی چیئرمین کی حمایت جاری رکھیں گے۔
فروری میں، سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کے دس دیگر سابق ایم پی اے کے ساتھ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے اور اپنے صاحبزادے چوہدری مونس الٰہی کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا تھا وہ عمران خان کے ساتھ ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے ہیں ، جب ان کے خاندان کے ایک فرد چوہدری وجاہت حسین نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے صدر نے کہا کہ ان کی بطور وزیر اعلیٰ تقرری نے ان کے اندر عمران خان کے تئیں وفاداری کا جذبہ پیدا کیا۔ تاہم جب ان سے عہدے سے دستبردار ہونے کی درخواست کی گئی تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنی مرضی سے اس کی قربانی دی تھی۔