لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی ظل شاہ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کردی
لاہور ہائیکورٹ نے علی بلال المعروف ظل شاہ قتل کیس میں عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کردی، پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے سابق نائب صدر راجا شکیل نےتسلیم کیا ہے ظل شاہ کی ہلاکت ان کی گاڑی کی ٹکر سے ہوئی تھی
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت سے متعلق حقائق اور شواہد چھپانے کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کردی۔
لاہور ہائیکورٹ نے علی بلال المعروف ظل شاہ قتل کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی توثیق کردی ہے۔ پی ٹی آئی نے کارکن کی ہلاکت کا الزام پولیس پر عائد کیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
عطا اللہ تارڑ نے وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کی ذمہ داری عمران خان پر عائد کردی
تحریک انصاف کے چیئرمین نے8 مارچ کو پارٹی کارکن علی بلال المعروف ظل شاہ کی قتل کی ذمہ داری پولیس پرعائد کرتے ہوئے الزام عائد کیا انہیں تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے ۔
عمران خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہمارے غیر مسلح کارکن ظل شاہ کو پولیس حراست میں قتل کیا گیا تاہم پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مقتول ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوا تھا ۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ ایک سڑک پر حادثے میں ہلاک ہوا ۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےبتایا تھا کہ ظل شاہ کی موت کار حادثے میں ہوئی جس کا یاسمین راشد کو علم تھا جبکہ گاڑی کا مالک پی ٹی آئی کاسینٹرل پنجاب کا نائب صدر ہے۔
یہ بھی پڑھیے
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کا شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے کا حکم
پنجاب حکومت نے بیان میں کہا تھا کہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے گاڑی کے مالک پی ٹی آئی رہنما راجا شکیل کو بھیس بدل کر روپوش ہونے کا مشورہ دیا ۔
پاکستان تحریک انصاف سے منحرف راجا شکیل نے ظل شاہ کے حادثاتی موت پر اپنے بیان میں تسلیم کیا کہ علی بلال المعروف ظل شاہ ان کے گاڑی سے ٹکرا کر جاں بحق ہوا تھا ۔