لاہور میں موسلا دھار بارش سے 7 افراد جاں بحق، سڑکیں اور گلیاں زیر آب آگئیں
لکشمی چوک میں سب سے زیادہ 234 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارشوں کا سلسلہ آئندہ 48 گھنٹوں تک جاری رہے گا۔
مون سون کی بارشوں کے تازہ ترین اسپیل نے لاہور کے لیے ایک بار پھر تباہی کی نوید سنائی ہے۔ بدھ کی صبح شروع ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث شہر کے سڑکیں اور گلیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ مختلف حادثات کے نتیجے میں 7 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ، جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ جنرل اسپتال اور گنگارام اسپتال کے متعدد وارڈز بھی پانی میں ڈوب گئے۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ جب لاہور شہرسیلاب کا شکار ہے، شہر میں صبح سے ریکارڈ توڑ 291 ملی میٹر بارش ہوئی جس میں سات افراد جان کی بازی ہار گئے۔
Urban Flooding and record breaking rain of 272ml in just 9 hours causing water ponding on roads in Lahore. Canal has also overflown.
All Cabinet members & Administration are in field to clear the water.
I am also monitoring the situation in field and getting updates from…— Mohsin Naqvi (@MohsinnaqviC42) July 5, 2023
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "موسلادھار بارش کی وجہ سے سڑکیں زیر آب آگئی ہیں اور نہروں میں طغیانی ہے۔
رپورٹس کے مطابق چونگی امر سادھو کالونی میں بجلی کی تار سڑک پر گر گئی، جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیے
ای او بی آئی نے یکم جولائی سے پنشنرز کی پنشن میں 1500 روپے اضافہ کردیا
رائے ونڈ کے علاقے میں خالی پلاٹ میں جمع ہونے والے بارش کے پانی میں ایک لڑکا ڈوب کر جاں بحق ہو گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق مقتول کی شناخت 14 سالہ ولی محمد کے نام سے ہوئی ہے۔
دو موریا پل کے علاقے میں طوفانی بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے زخمی ہونے والے تین افراد بعد میں اسپتال میں دم توڑ گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک شخص، اس کی بیوی اور ان کا چھ سالہ بیٹا شامل ہے۔
مال روڈ اور جی او آر کے علاقوں سے درخت زمین سے اکھڑ گئے جو بجلی کی تاروں پر گر گئے ، جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں کو بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
لیسکو ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث بجلی کی فراہمی بحال کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارش رکتے ہی سپلائی بحال کرنے کی کوششیں شروع ہو جائیں گی۔
وزیراعظم نوٹس لیں
دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں لیسکو کی تاریں گرنے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعظم نے انسپکشن کمیشن کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو موسلا دھار بارشوں کے پیش نظر اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو فوری طور پر امدادی ٹیموں کو متحرک کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، PDMA اور دیگر اداروں سے تعاون کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور وفاقی اداروں کو بھی ہدایت کی کہ ضرورت پڑنے پر پنجاب حکومت کی مکمل مدد فراہم کی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شہری سیلاب سے ہونے والے کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کو تیز کیا جانا چاہیے۔
موسلادھار بارش کے نقصانات
گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارش سے موسم تو بدل گیا، لیکن کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
بارش نے شہر کے پوش علاقوں کو بھی نہیں بخشا جہاں سڑکوں پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے رک جانے سے شہریوں کو سفر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
لاہور میں سب سے زیادہ 234 ملی میٹر بارش لکشمی چوک میں ریکارڈ کی گئی۔ نشتر ٹاؤن میں 220 ملی میٹر، قرطبہ چوک میں 213 ملی میٹر اور پانی والا تالاب میں 203 ملی میٹر بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بارش کا سلسلہ دن بھر وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔ بارشوں کا سلسلہ آئندہ 48 گھنٹوں تک جاری رہنے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔
پنجاب کے دارالحکومت میں موسلا دھار بارش نے ندی نالوں کی تصویر پیش کر دی ہے جب کہ نکاسی آب کے اقدامات نہ ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔