لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو پولیس کمپلینٹس اتھارٹی قائم کرنے کی ہدایت کر دی
عدالت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس آرڈر 2000 کو نافذ ہوئے 21 سال ہو گئے لیکن ابھی تک اتھارٹی نہیں بن سکی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو پولیس کمپلینٹس اتھارٹی بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اتھارٹی کے قیام میں چھ ماہ سے زیادہ وقت نہ لگے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے فیصلہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر حفیظ اللہ شاہد کی درخواست پر جاری کیا۔
درخواست میں درخواست گزار اے ایس آئی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے پولیس کمپلینٹس اتھارٹی کے قیام کو ضروری قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اتھارٹی جلد از جلد قائم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیے
کوٹ مومن: وین میں گیس سلنڈر کا دھماکہ، 7 افراد جاں بحق، 13 زخمی
اے ٹی سی کا عمران خان کو جناح ہاؤس آتشزدگی کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
عدالت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس آرڈر 2000 کو نافذ ہوئے 21 سال ہو گئے ہیں۔ لیکن ابھی تک پولیس کمپلینٹس اتھارٹی کے قیام کے لیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔
پولیس حکام نے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر (قانون) کو بتایا کہ ابھی تک ایسی کوئی اتھارٹی قائم نہیں ہوئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ٹریکٹر چوری کے مقدمے کی غلط تفتیش کرنے پر پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، دوسری جانب اے ایس آئی حفیظ اللہ کو محکمانہ انکوائری میں بری کر دیا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
عدالت نے درخواست گزار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کی تفتیش تبدیل کرنے کا حکم برقرار رکھا۔