زمین فراڈ کیس: اے سی ای نے عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کی ضمانت میں توسیع کردی
سابق وزیراعطم عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان اور ان کے شوہر جج نوید احمد قریشی کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے پیر کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی بہن عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کے خلاف لیہ اراضی فراڈ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
اے سی ای کے جج نوید احمد قریشی نے پی ٹی آئی چیئرمین کی بہن کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی سماعت کی، اس دوران ڈاکٹر عظمیٰ خان اور ان کے شوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ٹی ایل پی کے 23 کارکنوں کو بری کر دیا
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10 اگست تک ملتوی کر دی۔
مسلہ
ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر احد مجید نیازی پر ضلع لیہ میں واقع تحصیل چوبارہ کے علاقے نواں کوٹ میں 5 ہزار 261 کنال اراضی حاصل کرنے کے لیے دھوکہ دہی اور سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرنے کا الزام ہے۔
درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق، ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر نے مبینہ طور پر 130 ملین روپے کی نمایاں طور پر کم قیمت پر زمین خریدی، حالانکہ اس کی اصل قیمت 6 ارب روپے بتائی گئی ہے۔
یہ زمین کا حصول خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ یہ گریٹر تھل کینال منصوبے کے راستے پر واقع ہے، جس کا مقصد لیہ، بھکر اور جھنگ جیسے علاقوں کو آبپاشی فراہم کرنا ہے۔
اس کیس میں شریک ملزم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین ہیں، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنی بہن کی مدد کے لیے اپنے عہدے کا استعمال کیا۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس نے اپنے دفتر کا استعمال اراضی کے حصول کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کیا۔
فی الحال، ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر کو 27 جون تک ضمانت دی گئی ہے، جس سے انہیں اس کیس کے سلسلے میں عارضی ریلیف حاصل ہوا ہے۔