بھارت کی آبی جاریت کے بعد کمالیہ اور گردونواح کے دیہاتوں میں سیلاب کا خطرہ
شہری اور دیہی انتظامیہ نے سیلاب کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا ہے۔ بھارت نے گذشتہ روز دریائے راوی میں 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی کا ریلے چھوڑا تھا۔
دریائے راوی میں بھارت کی جانب سے چھوڑے جانے والی سیلابی ریلے کے بعد دریائے راوی کنارے آباد مختلف دیہات میں سیلابی صورتحال کا خطرہ بڑھ گیا ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کر دیا جبکہ فلڈ ریلیف کیمپ بھی قائم کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارت نے اپنی روایتی دشمن کو برقرار رکھتے ہوئے دریاے راوی میں 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا تھا جس کے بعد دریائے راوی میں نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حالیہ بارشوں سے تقریباً 0.9 ملین لوگ متاثر ہو سکتے ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی
زمین فراڈ کیس: اے سی ای نے عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کی ضمانت میں توسیع کردی
مزید تفصیل کے مطابق بھارتی ریلے کے باعث ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 21 ہزار کیوسک ہے جس کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث کمالیہ کے مختلف دیہات زیر آب آنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
اس وقت دریاے راوی میں نچلے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فلڈ وارننگ جاری ہوتے ہی دریا کنارے آبادیوں کے لوگوں کو وارننگ جاری کی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوجائیں۔
انتظامیہ نے سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فلڈ ریلیف کیمپ لگا دیئے ہیں ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس سمیت تمام ادارے کسی بھی خطرناک صورتحال سے نمٹنے کیلے مکمل الرٹ ہیں۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان
واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی ہیں ، کیونکہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ "حالیہ بارشوں سے ایک اندازے کے مطابق 0.9 ملین لوگ بارشوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔”
شیری رحمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ "پنجاب کے شہروں جیسے لاہور، نارووال اور سیالکوٹ میں سب سے زیادہ بارش متوقع ہے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں موسلادھار اور درمیانے درجے کی بارشیں متوقع ہیں، اس حوالے سے الرٹ بھی جاری کردیا گیا۔”
ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری اور دیہی علاقوں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔