نیب کا عثمان بزدار کو نئے قانون کے تحت گرفتار کرنے کا فیصلہ، ذرائع
بزدار کو آمدن سابق وزیراعلیٰ سے زائد اثاثوں سمیت متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو کرپشن کیس میں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین سے باضابطہ طور پر بزدار کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ کو بیورو کی جانب سے 14 بار تحقیقات کے لیے بلایا گیا لیکن انہوں نے سمن پر کان نہیں دھرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کو نیب کے تازہ ترین قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے گا جس پر قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے دستخط کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
9 مئی آتش زنی کیس: شاہ محمود قریشی کی ضمانت میں 15 جولائی تک توسیع
اسلام آباد کی عدالتوں سے پی ٹی آئی چیئرمین کو 14 مقدمات میں عبوری ضمانت مل گئی
نیب نے عثمان بزدار کے وکیل کی لاہور آفس میں پیش نہ ہونے کی استدعا مسترد کر دی۔ رپورٹس کے مطابق نیب نے وکیل کا جواب لینے سے بھی انکار کر دیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان کو معاہدوں میں کک بیکس، آمدن سے زائد اثاثوں اور غیر قانونی تقرریوں سمیت متعدد تحقیقات کا سامنا ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعلیٰ اپنے دور میں 9 ارب روپے سے زائد کے اثاثے بنائے اور آٹے کی ایکسپورٹ اسکیم میں فراڈ کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔