ملازمین کی ہڑتال کے باعث ملتان میٹرو بس سروس معطل
میٹرو بس کے عملے کے ارکان کا دعویٰ ہے کہ انہیں گزشتہ دو ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔
ملتان کی میٹرو بس سروس منگل کے روز اُس وقت معطل ہوگئی جب اس کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ہڑتال کردی۔
احتجاج کرنے والے عملے کے ارکان، جنہیں گزشتہ دو ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں، نے سخت اقدامات کا اعادہ کرتے ہوئے کئی میٹرو بس اسٹیشنوں کو بند کر دیا ہے اور ٹکٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس سے میٹرو کے ذریعے روزانہ سفر کرنے والے لاتعداد مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں۔
ملازمین کی شکایات میں اضافہ کرتے ہوئے ڈرائیورز نے انکشاف کیا کہ نجی کمپنی نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے 22 ڈرائیوروں کی ملازمت سے برطرف کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے
نیب کا عثمان بزدار کو نئے قانون کے تحت گرفتار کرنے کا فیصلہ، ذرائع
عمران خان کی معافی کے بعد فوزیہ بی بی نے ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا
حکومت نے میٹرو بس سروس کو چلانے کےلیے ٹھیکہ ایک نجی کمپنی کو دیا تھا، تاہم میٹرو بس سروس چلانے والے ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
وہ مسافر جو عوامی نقل و حمل کے لیے میٹرو بس سروس پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں انہیں مشکلات اور متبادل سفری انتظامات سے دوچار ہونا پڑا رہا ہے۔
ہڑتالی ملازمین نے کمپنی کی انتظامیہ کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کمپنی انتظامیہ نے گذشتہ دو ماہ سے تنخواہیں نہیں دی نہیں ، جس کی وجہ سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں ، ضروریات زندگی کو خریدنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے حکومت پر زور دے کر کہا ہے کہ حکومت فی الفور اس مسئلے کا حل نکالنے والے ورنہ ملازمین انتہائی اقدام کرنے پر مجبور ہوں گے۔