بھارت کی آبی دہشتگردی: کمالیہ کے مختلف دیہاتوں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

سیلابی خطرے سے نمٹنے کے لیے ضلعی اور تحصیل انتظامیہ متحرک ہے، فلڈ ریلیف کیمپس قائم کردیئے گئے ، ممکنہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کا انخلاء جاری ہے۔

کمالیہ :بھارتی آبی دہشت گردی کے نتیجہ میں دریائے راوی کمالیہ کے کنارے آباد مختلف دیہاتوں کا سیلابی پانی سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے ، خطرے سے نمٹنے کیلئے ضلعی اور تحصیل انتظامیہ متحرک، فلڈ ریلیف کیمپ قائم ، ممکنہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کا انخلاء جاری ، حفاظتی بند میں پڑنے والے گہرے گھڑے بند کی مضبوطی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے سیلابی پانی کا 20 سے 24 ہزار کیوسک کا ریلا آج کسی وقت بھی دریائے راوی کمالیہ کے مقام سے گزرنے کا امکان ہے۔

سیلاب سے دریا کے کنارے کھڑی فصلوں کو نقصان کا اندیشہ ہے، جبکہ دریا کے کنارے آباد بستیوں جن میں موضع موہلاں والی ، بکھے کے بگھیلے ، راوی کھوکھر ، موضع محمد شاہ ، موتی کے بھگیلے ، خوشحال کے بگھیلے ،  موضع جلوکا ، تارا حویلی ، موضع فتیانہ ، حویلی تارا ، کلیرا کلاں ، حیات کے بگھیلے ، موجو کاٹھیہ ، چک شیر سنگھ ، 58/1 ٹکڑا ،  58/2.58/3.ٹکڑا  ،  چک 742 گ ب، موضع بھسی، موضع نجابت پورہ، موضع ویروآنہ، جھلار سگلہ، محرم کے کاٹھیہ، 732 گ ب، درسانہ، 51/2.51/4 ٹکڑا، چک 733 گ ب، اور  734 گ ب پانی کے ریلے سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

بھارت نے دریائے ستلج میں 73 ہزار 418 کیوسک پانی چھوڑدیا، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا

ملازمین کی ہڑتال کے باعث ملتان میٹرو بس سروس معطل

سیلابی تباہ کاری سے محفوظ رکھنے کے لیے دریائے راوی پر بنائے گئے محمد شاہ فلڈ بند کی لمبائی تقریباً 12 کلو میٹر یعنی 38 ہزار 530 فٹ ہے نیچرل سروس لیول 15 فٹ نشیب کمالیہ ہے۔

بند ٹوٹنے کی صورت میں 15 منٹ میں پانی کا ریلا کمالیہ شہر کو شدید متاثر کر سکتا ہے دوسرے فلڈ بند کلیرا کی لمبائی تقریباً 5.20 میل یعنی 26 ہزار 200 فٹ اور چوڑائی 20 سے 25 فٹ ہے 1988 میں 3 لاکھ 81 ہزار کیوسک ان حفاظتی بندوں نے برداشت کیا جسے اب پہلے سے 6 فٹ اونچا کر دیا گیا ہے۔

انڈیا کے علاقہ مدھو پور سے آنے والا سیلابی ریلا جسر سے کمالیہ محمد شاہ فلڈ بند تک 72 سے 82 گھنٹے میں پہنچے گا۔ سیلاب کے دنوں میں عمومی طور پر محمد شاہ بنگلہ, ہیڈ کچھی, جکھڑ بنگلہ, سلطان پور ریسٹ ہاؤس, بھسی پل,  مل فتیانہ اور کلیرا اسکول میں فلڈ ریلیف کیمپ قائم کئے جاتے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ عدنان ارشاد اور اسسٹنٹ کمشنر کمالیہ عبدالحنان اس سلسلہ میں خاصے متحرک نظر آرہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی املاک, جاں و مال کی حفاظت, محفوظ مقام پر منتقلی, متاثرین کی بحالی اور انکی صحت بارے اقدامات انکی ترجیحات میں شامل ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارشوں کی وجہ سے دریا میں پانی کی مقدار میں اضافہ اس وقت ممکن ہے جب بھارت کی طرف سے مزید پانی آئے، ورنہ معمول کے مطابق دریائے راوی کی روانی جاری رہے گی تازہ تریں اطلاعات کے مطابق اس وقت دریا راوی میں کمالیہ کے مقام سے 21 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر