نیب نے مونس الٰہی کے سیکرٹری کو رشوت کے الزام میں گرفتار کر لیا

احتساب عدالت نے سہیل اصغر اعوان کا 16 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بدھ کے روز سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے سیکرٹری سہیل اصغر اعوان کو سرکاری ٹھیکوں میں کک بیکس (رشوت) کے الزامات کے بعد گرفتار کر لیا۔

نیب لاہور نے فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے سہیل اصغر اعوان کو گرفتار کر لیا، ان پر مبینہ طور پر سرکاری ٹھیکوں کی مد میں بھاری کک بیکس لینے کا الزام ہے۔

محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے ملزم کو احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی کے روبرو پیش کیا، جہاں نیب نے کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کی سنگینی کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے 

سابق سفیر نے جلیل عباس جیلانی کو نگراں وزیراعظم بنانے کا دعویٰ کردیا

وکیل قتل کیس: سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری 24 اگست تک روک دی

سہیل اصغر اعوان کے مبینہ طور پر غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے کئی شواہد سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔ نیب حکام نے اپنے کیس کو مزید تقویت دینے کے لیے اعوان سے اہم دستاویزات اور متعلقہ مواد کی بازیافت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

قانونی پروٹوکول کے مطابق، نیب نے عدالت سے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست کی، تاکہ معاملے کی مکمل تفتیش کی جاسکے۔

نیب وکیل کے دلائل کی بنا پر احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے سہیل اصغر اعوان کا 16 اگست تک جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔

متعلقہ تحاریر