معاشرے میں بڑھتا پرتشدد رویہ اپنی انتہا کو چھونے لگا

سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں مینجر کا قتل ، فیصل آباد میں چوری کے الزام پر خواتین برہنہ اور حاصل پور کے نجی نیشنل کالج میں فحش مجرے نے پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے۔

سیالکوٹ میں غیر ملکی مینجر پر مذہب کی توہین کا الزام لگا کر قتل کردیا جبکہ فیصل آباد میں خانہ بدوش خواتین کو چوری کے شبے میں ہرہنہ کرکے سر بازار تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ شرمناک واقعے کے بعد پنجاب کے ضلع حاصل پور میں نجی نیشنل کالج میں فحش گانوں پر مجرے کرانے کی ویڈیوز سامنے آگئی ہیں۔

‏وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا حاصل پور کے نجی کالج میں تقریب کے دوران غیر اخلاقی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی کے نوٹس پر ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے نجی تعلیمی ادارے کو سیل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں پولیس گردی کا راج، ایک اور معصوم کی جان چلے گئی

پاکستانی اسٹیج اداکاراؤں کی خفیہ کیمروں سے بنائی گئی ویڈیوز لیک

یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر بہاول پور عرفان علی کاٹھیا کا ڈانس ویڈیوز پر نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر حاصل پور کو 3 دن میں انکوائری رپورٹ بھیجنے کا حکم بھی دیا ہے۔

حاصل پور کے نجی کالج میں مجرے کی وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کالج کے پرنسپل ، اساتذہ اور دیگر اسٹاف ممبران اخلاقیات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مجرے کو انجوائے کرتے رہے۔ پرنسپل اور اساتذہ خواتین کے ساتھ باہوں میں باہیں ڈال کر جھولتے رہے۔

پنجاب کے ضلع حاصل پور میں نجی نیشنل کالج
REPORTER NEWS 360

ادھر صوبہ پنجاب کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں پیش آنے والے واقعے نے ایک مرتبہ پھر قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ جہاں چند افراد نے چوری کا الزام لگا کر چار خواتین کو سرعام برہنہ کردیا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

فیصل آباد پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملت ٹاؤن میں چار خواتین پر چوری کا الزام لگا کر دوکانداروں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور برہنہ کرکے بازار میں گھمایا۔

پنجاب کے ضلع حاصل پور میں نجی نیشنل کالج
REPORTER NEWS 360

پنجاب کے ضلع فیصل آباد محنت کش خواتین کو چوری کے شبے میں تشدد اور برہنہ کرنے کا افسوسناک واقعہ چھ دسمبر پیر کے روز صبح کے وقت ہوا، فیصل آباد کے تھانہ ملت ٹاؤن کے علاقہ میں موجود عثمان الیکٹرک سٹور میں مبینہ طور پر محنت کش کاغذ چننے والی چار خواتین چوری کرتے ہوئے پکڑی گئیں جس پر دکانداروں نے خواتین کو پکڑ کر نا صرف تشدد کیا بلکہ دکان میں بند کرتے ہوئے سر بازار برہنہ کرکے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کردی۔

خواتین پر تشدد اور نازیبا وڈیوز وائرل ہونے پر فیصل آباد کے علاقے ملت ٹاؤن میں خواتین پر تشدد کا واقعہ پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کے نوٹس پر پولیس حرکت میں آگئی، واقعے کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تشدد کے ذمہ دار 5 افراد گرفتار بھی لیا۔

فیصل آباد میں ہونے والے خواتین پر تشدد کی فوٹیج اور مقدمہ کی کاپی نیوز 360 کو موصول ہوئی ہے ویڈیو کے مطابق الیکٹرک سٹور کے لوگ خواتین کو بدترین تشدد کرتے رہے اور ان کو برہنہ ہونے کا بھی کہتے رہے۔ خواتین کو تشدد اور برہنہ کرنے کی ایف آئی آر میں ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے تحت خواتین سے بدتمیزی، تشدد بڑے بازار جنسی ہراسانی کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

سی پی او ڈاکٹر محمد عابد خان کا واقعے کے متعلق اپنے بیان میں کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے خواتین کو تشدد کے بعد برہنہ کیا گیا تھا جس پر فوری طور پر قانون کے مطابق کارروائی کی گئی، ملزمان کو کڑی سزا دی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر