پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے قبل کئی اہم عہدیداروں کو گرفتار کرلیا گیا

اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس سے قبل پولیس نے سیکریٹری کوآرڈینیشن پنجاب اسمبلی رائے ممتاز سمیت کئی اہم عہدیداروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اطراف سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں ، خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے جبکہ اسمبلی ملازمین کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں ہے اور کئی عہدیداروں کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے پنجاب اسمبلی کی عمارت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور اسپیکر پرویز الٰہی کی جانب سے آج بلائے جانے والے اجلاس سے قبل تمام داخلی راستوں پر اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے لیے پیپلز پارٹی نے کرپٹ آر اوز تعینات کردیئے ہیں، جی ڈی اے

راجہ ریاض جیسے جوکر کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا تجربہ درست نہیں، فواد چوہدری

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی ایک حیران کن اقدام اٹھاتے ہوئے 30 مئی کے سابقہ ​​شیڈول سے قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوپہر 12 بجے طلب کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ای سی پی کی جانب سے حمزہ شریف کو فلور کراسنگ کرکے ووٹ دینے والے 25 ایم پی ایز کے ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔

ایسا تیسری بار ہوا ہے کہ اسمبلی کے اجلاس کی تاریخ تبدیل کی گئی ہے ، اجلاس 16 مئی کو ہونا تھا جسے بعد ازاں 30 مئی تک منتقل کر دیا گیا تھا۔

اسپیکر پرویز الٰہی نے اراکین پنجاب اسمبلی کو سیکرٹریٹ پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ایم پی ایز اجلاس میں شرکت کریں گے اور انہیں اسمبلی جانے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ .

ادھر پنجاب پولیس نے اجلاس سے قبل پنجاب اسمبلی کی عمارت کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور صوبائی اسمبلی کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل پولیس نے پنجاب اسمبلی کے ڈی جی پارلیمانی امور رائے ممتاز کو گرفتار کیا اور صوبائی اسمبلی کے دو دیگر عہدیداروں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے تھے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق پولیس دیواریں پھلانگ کر رائے ممتاز کے گھر میں داخل ہوئی اور اسے گرفتار کر لیا۔ رائے ممتاز کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے رات گئے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

سیکرٹری محمد خان بھٹی اور سیکرٹری کوآرڈینیشن عنایت اللہ کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھے اور انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی اور رہنما تحریک انصاف میاں محمود الرشید نے رائے ممتاز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کا ‘فاشسٹ اقدام’ قرار دیا۔

ان کا کہنا ہے ایک اسمبلی اہلکار کی گرفتاری اور چھاپے اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت خوفزدہ ہے۔ شریفوں کا چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے حکم پر کی جا رہی ہے اور اسمبلی افسران کی گرفتاریاں اور چھاپے حکومت کے غیر آئینی ہونے کا ثبوت ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے رائے ممتاز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رائے ممتاز کو حراست میں لے کر شکست تسلیم کر لی ہے۔

متعلقہ تحاریر