محکمہ ایکسائز پنجاب میں کرپشن، افسران اور عملے کا خزانے کو کروڑوں روپے کا چونا

ڈی جی ایکسائز نے عملے کی کرپشن کو بےنقاب کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

محکمہ ایکسائز پنجاب میں افسران اور نچلے عملے کی کرپشن کی داستانوں کے بعد حکومت پنجاب نے گاڑیوں کی بائیو میٹک تصدیق پر پابندی لگا دی ہے۔

محکمہ ایکسائزموٹر برانچ کے ملازمین نے کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے گاڑیوں کے انجن کی سی سی اور رجسٹریشن تبدیل کرکے ٹوکن ٹیکس اور ٹرانسفر میں کم وصولیاں کرکے حکومت پنجاب کو کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا ہے ، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایکسائز نے 2 ہفتوں میں تمام ریکارڈ چیک کرکے نقصان کا تخمینہ لگا کررپورٹ بھجوانے کاحکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

ماریہ قتل کیس: وزیراعلیٰ پنجاب کا تفتیش میں سست روی پر برہمی کا اظہار

وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکریٹری کی تقرری کے خلاف دلائل طلب

اس انکشاف کے بعد محکمہ ایکسائز پنجاب نے تمام قسم کی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کو تین ماہ کے لیے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ پرانے مینوئل رجسٹریشن سسٹم سے شفٹ ہونے کے بعد پیدا ہونے والے مسائل کے باعث کیا گیا ہے جس کے باعث پرانی گاڑیوں کی رجسٹریشن میں تاخیر ہو رہی تھی۔

گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے لیے پنجاب میں بائیو میٹرک نظام کے آغاز کے بعد اپریل 2022 میں پرانی مینوئل رجسٹریشن کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا تھا، تاہم اس تبدیلی سے بظاہر روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا بھاری نقصان ہو رہا تھا۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں گاڑیوں کی سسٹم مین انجن کی سی سی اور رجسٹریشن ڈیٹ تبدیل کرکے گاڑی مالکان کو فائدہ دلوا کر اپنی جیبیں گرم کی ہیں، ایکسائز ملازمین نے ملی بھگت سے سسٹم میں تبدیلیاں کرکے ٹوکن ٹیکس اور گاڑیوں کی ٹرانسفر کر کے فیس کم وصولی کرکے خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

ایکسائزحکام کے مطابق لاہور میں ہزاروں کی تعدادمیں گاڑیاں سامنے آنے پرتمام ڈیٹا چیک کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے،پنجاب بھر میں بڑی گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس اورٹرانسفرکے ریکارڈ چیک کرکے رپورٹ تیارکرنے کاحکم دے دیا گیا ہے۔ ڈی جی ایکسائز نے اس مقصد کے لیے تین رکنی کمیٹی تشلیل دے دی ہے۔

بائیو میٹرک کے اس نظام کو پرانی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر میں مسائل کا سامنا تھا کیونکہ ان کا ریکارڈ مکمل طور پر ڈیجیٹائز نہیں کیا گیا تھا، ان حالات کے پیش نظر محکمہ ایکسائز پنجاب نے گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کی بائیو میٹرک تصدیق تین ماہ کے لیے معطل کر دی ہے۔

بائیو میٹرک سسٹم 10 ستمبر سے 90 دن تک معطل رہے گا اور توقع ہے کہ محکمہ کو اس دوران ہونے والے نقصانات کو پورا کرنے موقع ملے گا،گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کا نظام جنوری 2023 سے مرحلہ وار تین ماہ بعد دوبارہ متعارف کرایا جائے گا اور جون 2023 تک مکمل عمل درآمد ہوگا۔

متعلقہ تحاریر