پاسپورٹ واپسی کا معاملہ: مریم نواز کو عدالت سے ریلیف نہ مل سکا

لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے ممبر جسٹس انوار الحق پنوں نے درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی۔

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

دو رکنی بنچ کے رکن جسٹس انوار الحق پنوں نے سماعت کرنے سے معذرت کرلی۔ عدالت نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کردی۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ ہائی کورٹ کا بول نیوز اور انٹرٹینمنٹ کی نشریات بحال کرنے کا حکم

سندھ میں تباہی: قائم علی شاہ کے صاحبزادے نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ متفرق درخواست دائر کی تھی۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی

یاد رہے کہ ن لیگ کی رہنما مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ چار سال سے پاسپورٹ عدالتی تحویل میں ہے۔

درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز کے خلاف چوہدری شوگر مل کا ریفرنس تاحال دائر نہیں ہوسکا ، چار سال کا عرصہ ہوچکا ہے ، لمبے عرصے کے لیے کسی شخص کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت رجسٹرار ہائیکورٹ کو  پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے۔

متعلقہ تحاریر