بلوچستان میں پاک فوج اور دیگر اداروں کی امدادی کارروائیاں جاری، کئی رابطہ پل بحال

سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی اور قومی شاہراہوں کی مرمت و تعمیرنو کے لیے سول انتظامیہ اور پاک فوج سرگرم عمل ہے۔

بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دوسرے صوبوں سے زمینی رابطہ بحال ہوگیا۔ کوئٹہ سے ژوب اور دہاناسر کے علاوہ ساگو پل بھی مرمت کے بعد جزوی طور پر آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

پاک فوج ، سول انتظامیہ ، مختلف محکموں ، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں پر مشتمل 12 ٹیموں نے ہنگامی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے ولے ایک چوتھائی سے زائد نقصانات کا تخمینہ لگالیا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈی سی لورالائی کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ، امدادی سامان تقسیم کیا

کمشنر و ڈپٹی کمشنر لورا لائی کا سیلابی علاقوں کا دورہ، نقصانات کا تخمینہ لگایا

سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی اور قومی شاہراہوں کی مرمت و تعمیرنو کے لیے سول انتظامیہ اور پاک فوج سرگرم عمل ہے۔

صوبے میں شاہراہوں اور پلوں کی مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے۔ چمن سے کوئٹہ ، خضدار ، اوتھل ، حب ، کوئٹہ سے ڈیرہ اللہ یار ، قلعہ سیف اللہ سے لورالائی ، اوتھل سے گوادر ، گوادار سے ہوشاب ، سوراب سے بسیمہ اور ناگ کی شاہراہوں کو ٹریفک کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سے ژوب اور دہناسر اور ساگو پل کو جزوی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

بلوچستان میں سول انتظامیہ اور فورسز کی کوششوں سے سیلاب زدگان کو پناہ گاہیں ، خوراک ، طبی دیکھ بھال، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

سیلاب زدہ علاقوں میں 19 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔ سبی ، بولان ، نصیرآباد ، حب اور لسبیلہ کے ریلیف کیمپوں میں گزشتہ روز 886 افراد کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا گیا۔

سول انتظامیہ  اور پاک فوج کی جانب سے سبی ، پشین ، موسیٰ خیل ، بولان ، قلات ، حب ، لسبیلہ جھل مگسی اور اوتھل اور میں 2128 راشن کے پیکٹس سیلاب متاثرین کو فراہم کئےگئے۔

ان پیکٹس میں آٹا، ،چینی،دالیں، چاول، چینی، پکانے کا آئل ، پانی ، دودھ اورجوس کے ڈبے شامل ہیں۔ سیلاب متاثرین کو  گرم ملبوسات ، جوتے ،ٹینٹ اورلحاف بھی فراہم کئے گئے ہیں۔

نصیر آباد کے علاقوں منجھو شوری ، ربی ، بیدرپل سے ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے بھی سیلاب میں پھنسے افراد کو ریسکیو کر کے ریلیف کیمپس اور محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا۔

پاک فوج اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کوئٹہ میں 4 امداد جمع کرنے کے لئے کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔

سیلاب زدگان کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  161 فری میڈیکل کیمپس کا  بھی انعقاد کیا گیا جہاں 3267 مریضوں کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی۔

متعلقہ تحاریر