مریم نواز کے پاسپورٹ کا معاملہ: لاہور ہائیکورٹ سے حکام کو 27 ستمبر تک کے نوٹسز جاری

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز کی صاحبزادی مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے پاسپورٹ واپسی کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپس کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کی سربراہی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

پسند کی شادیوں کا معاملہ، کراچی کی عدالتوں سے لاہور کی عدالتوں تک پہنچ گیا

لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت مسترد ہونے پر زیادتی کا ملزم فرار

عدالت عالیہ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کردیے۔

دوران سماعت مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ چوہدری شوگر ملز کی انکوائری 2018 میں شروع ہوئی، مریم نواز کو اس میں گرفتار کیا گیا، مریم نواز نے ضمانت بعد ازگرفتاری ہائیکورٹ سے کروائی ، مریم نواز نے 7 کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے اور پاسپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کروایا ، چار سال سے کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا ، مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کی استدعا کی جاتی ہے ، مریم نواز کو جب سزا ہوئی تو وہ پاکستان آئیں ، مریم نواز بیرون ملک اپنی والدہ کو سخت بیماری کی حالت میں چھوڑ کر واپس آئیں تھیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ فریقین سے جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔

گزشتہ سے پیوستہ

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز کی صاحبزادی مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کی درخواست دائر کی تھی۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی تھی۔

یاد رہے کہ دو رکنی بنچ کے رکن جسٹس انوار الحق پنوں نے سماعت کرنے سے معذرت کرلی۔ عدالت نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کردی تھی۔

یہ بھی یاد رہے کہ مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے ہائیکورٹ میں دوبارہ متفرق درخواست دائر کی تھی ، نائب صدر ن لیگ نے اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی۔

متعلقہ تحاریر