سپریم کورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر تعیناتیاں نہ کرنے کے خلاف پنجاب بار کونسل کی ہڑتال
پنجاب بار کونسل کی ہڑتال کی کال پر پنجاب کی تمام وکلاء تنظیموں نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعیناتی سنیارٹی کی بنیاد پر نہ کرنے پر پنجاب بار کونسل کی درخواست پر آج پنجاب بھر میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔
سیکرٹری پنجاب بار کونسل کی جانب سے جاری پریس اعلامیے کے مطابق وائس چیئرمین سید جعفر طیار بخاری اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ 8 اکتوبر 2022 کو بین الصوبائی بار کونسلز نمائندگان کنونشن میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ججز کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں تعیناتی میں سنیارٹی لسٹ کو مدنظر رکھا جائیگا لیکن پنجاب اور سندھ میں سنیارٹی لسٹ کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بہاؤلدین زکریا یونیورسٹی کی پوزیشن ہولدڑ گریجویٹ لڑکی گول گپے بیچنے پر مجبور
میاں اسلم اقبال نے سابق صوبائی وزیر علیم خان کو قبضہ گروپ قرار دے دیا
پنجاب بار کونسل کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق ملک میں من پسند فیصلے جوکہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے اور ملک کی سلامتی اور امن و امان کیلئے شدید خطرہ ہیں جس کی حالیہ مثال گزشتہ روز 21 اکتوبر کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال ہے۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ان غیر آئینی فیصلوں اور ملک میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر آج مورخہ 22 اکتوبر کو پنجاب بھر کے وکلاء سراپا احتجاج ہونگے اور پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال ہوگی۔