لاہور ہائیکورٹ سے سنیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کے تقرر کے لیے درخواست مسترد

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں اور اس طرح لاہور ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔

لاہور ہائیکورٹ نے سنیارٹی کی بنیاد پر نئے آرمی چیف کی تقرری کے لیے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سنیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کے تقرر کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی ایکٹ میں ترمیم زیرغور، وزیراعظم کسی بھی فوجی افسر کی ملازمت برقرار رکھ سکیں گے، روزنامہ ڈان کادعویٰ

لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض چشتی نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق پی ٹی آئی کے موقف کو ملیامیٹ کردیا

عدالت عالیہ نے درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھا ، رجسٹرار آفس نے متاثرہ فریق نہ ہونے کا اعتراض عائد کیا تھا۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں اور اس طرح لاہور ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔

جسٹس فیصل زمان خان نے بطور اعتراض کیس سماعت کی ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے درخواست پر سماعت کی۔

یاد رہے کہ درخواست نجمہ احمد ایڈوکیٹ نے طارق عزیز کی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا کہ آرمی چیف 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری کا روایتی طریقہ کار غیرقانونی اور غیرآئینی ہے۔ وفاقی حکومت نئے آرمی چیف کی تقرری قانون کے مطابق کرنے کی پابند ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزارت دفاع کی جانب سے تجویز کردہ ناموں میں سے آرمی چیف مقرر کرنے کا اختیار وزیراعظم کو ہے اور استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ سینئر ترین فوجی افسر کونیا آرمی چیف مقرر کرنے کا حکم دے۔

متعلقہ تحاریر