معاون فاؤنڈیشن کا مقصد معاشرے کے محروم طبقے کو کامیاب انسان بنانا ہے، سابق نیول چیف
چیئرمین معاون فاؤنڈیشن آصف سندھیلہ کا کہنا ہے 2014 میں دو اسکولوں سے شروع کیا گیا کام آج ایک تناور درخت بن چکا ہے جس کی پورے پاکستان میں 114 شاخیں قائم ہوچکی ہیں۔
چیئرمین معاون فاؤنڈیشن سابق نیول چیف ایڈمرل آصف سندھیلہ کا کہنا ہے کہ معاون فاؤنڈیشن علم کی روشنی بانٹنے اور ہنر دینے میں پیش پیش ہے تاکہ طلباء کو کار آمد شہری بنانے کا مشن جاری رکھا جاسکے۔
چیئرمین معاون فاؤنڈیشن سابق نیول چیف ایڈمرل آصف سندھیلہ نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اپنی سروس کے دوران یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ مستقبل میں تعلیم اور سکل ڈویلپمنٹ پر کام کرینگے۔
یہ بھی پڑھیے
نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے ڈی جی ایل ڈی اے کو 50 کروڑ روپے رشوت کی آفر دی، سینئر صوبائی وزیر پنجاب
آصف سندھیلہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں ریٹائرمنٹ کے بعد 2015 میں اپنے گاؤں میں موجود دو اسکولوں سے خیر کے سفر کا آغاز کیا اور اسی سکول سے فور اسٹار نیول چیف نے اپنی ابتدائی پرائمری تعلیم بھی حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ آغاز میں ہم نے یہ سوچا کہ اگر پروجیکٹ کامیاب ہو جاتا ہے تو ٹھیک ورنہ ہم گولف کھلیں گے مگر یہ منصوبہ اس قدر کامیاب رہا کہ آغاز میں دو اسکولوں سے شروع ہونے والا سفر اس وقت گلگت سمیت چاروں صوبوں یعنی پاکستان بھر میں 114 سرکاری سکولوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔
سابق نیول چیف نے بتایا کہ شیخوپورہ میں 19 ، اسلام آباد میں 12 اور اسطرح کراچی جہلم سمیت ملک بھر اسکولز موجود ہیں۔
سابق نیول چیف محمد آصف سندھیلہ نے بتایا کہ ان کا ماننا ہے کہ بچوں پر تین طرح محنت کی جا سکتی ہے ان کو ضروری تعلیم دی جائے، ان کو ہنر مند بنایا جائے تاکہ وہ اپنا کام شروع کر سکے اور ان کو اخلاقیات دی جائیں۔
معاون فاؤنڈیشن کے چیرمین سابق نیول چیف آصف سندھیلہ کا کہنا ہے بنیادی تعلیم ٹھیک ہونے سے ملک کی بنیاد ٹھیک ہوگی۔ ان کا کہنا تھا ہمارے ہاں بلامعاوضہ تعلیم و تربیت دی جاتی ہے اور طلبہ کو ہنرمند بھی بنایا جاتا ہے۔ لڑکوں کو موٹر مینک ، لڑکیوں کو دستکاریوں اور بیوٹیشن کورسز کروا کر معاشی کردار اور بااختیار بنایا جارہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں آصف سندھیلہ نے بتایا کہ یہ مشکل اور مہنگا کام تھا مگر ہمارے ملک بہت سے مخیر حضرات ہیں جو اس کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں وہ اپنا نام بھی آنے دینا نہیں چاہتے۔ جبکہ ان کے ساتھ انٹرنیشنل کمپنیوں سمیت ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی اس خیر کے کام میں پیش پیش ہیں ، ہم بھی لوگوں کو کہتے ہیں وہ پیسے نہ دیں ہمارا ضروری کام کروا دیں یہ بات بھی لوگوں میں ہمارا اعتماد قائم کرتی ہے۔
معاون فاؤنڈیشن کے زیر انتظام ووکیشنل ٹریننگ حاصل کرنے والی طالبات کاکہنا ہے بلارنگ و نسل کی تفریق کے تربیت اورروزگار کے مواقع ملتے ہیں ان کو تعلیم کے ساتھ سکل بھی دی جاتی ہے جس سے یہ اپنے گھر کی کفالت کر سکتے ہیں جس کیلئے یہ معاون فاؤنڈیشن کے شکر گزار ہیں۔
یاد رہے کہ ان اسکولوں میں طلبا کو کنسپوئیل ایجوکیشن اور ہنر دے کر ملکی معاشی و سماجی زمہ داریاں ادا کرنے میں معاون فاؤنڈیشن بھرپور کردار ادا کررہا اب تک دو ہزار سے زائد طلباء ہنر حاصل کر چکے ہیں۔