لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے وکیل کو سزا سنائے جانے پر وکلاء برادری سراپا احتجاج
جسٹس ملک شہزاد احمد خاں کی جانب سے رانا محمد آصف ایڈووکیٹ ممبر پنجاب بار کو توہین عدالت کی سزا سناتے ہوئے تین ماہ کے لیے ان کا لائیسینس منسوخ کردیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس میں وکیل کو سزا سنائے جانے کے خلاف وکلا برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ عدالتوں کا بائی کاٹ جاری۔
وکلا برادری کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں ہڑتال کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ وکلا کی بڑی تعداد لاہور ہائیکورٹ میں موجود ہے۔ وکلا کی جانب سے عدالتوں میں کام بند کروادیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت ہم سے بیٹھ کربات کرے نہیں تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے، عمران خان
اسمبلی کی کیا اوقات عمران خان کیلئے جان بھی حاضر ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
اس موقع پر وکلا برادری کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔ حالات کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری لاہور ہائیکورٹ میں طلب کر لی گئی۔
نیوز 360 کو موصول فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے لاہور ہائیکورٹ میں حالات کشیدہ اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہیں۔
پنجاب بار کونسل کے وکلا کا کہنا ہے کہ اگر ممبر پنجاب بار کونسل کی سزا کا فیصلہ واپس نہ لیا تو کل لاہور ہائیکورٹ کے دروازے کو تالا لگا دیا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب بار کونسل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس وکیل کی سزا کا حکم معطل کریں۔ وکلا گروپس کی صورت میں لاہور ہائی کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں اور نعرے بازی بھی کی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ جسٹس ملک شہزاد احمد خاں کی جانب سے رانا محمد آصف ایڈووکیٹ ممبر پنجاب بار کو توہین عدالت کی سزا سناتے ہوئے تین ماہ کے لیے ان کا لائیسینس منسوخ کردیا تھا۔ جس پر وکلاء برادری کی جانب سے 5 دسمبر کو پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا۔