لاہور ہائیکورٹ نے جیلوں میں ٹرانس جینڈرز کو ملنے والی سہولتوں کی تفصیلات طلب کرلیں

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوے آئی جی جیل خانہ جات کے توسط سے پنجاب بھر کی 43 جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو جیلوں میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ سیل بنانے کی ہدایت کی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے صوبہ بھر کی جیلوں میں ٹرانس جینڈرز کے لئے علیحدہ سہولیات سے متعلق آئی جی جیل خانہ جات سے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے صوبہ بھر کی 43 سینٹرل و ڈسٹرکٹ جیلوں میں ٹرانس جینڈرز کے لئے علیحدہ بیرکوں کے قیام اور دیگر سہولیات کی فراہمی سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیے

طورخم بارڈر پر کسٹم حکام کی بڑی کارروائی، ٹرک سے اسلحے کی بری کھیپ برآمد، ڈرائیور فرار

ڈیلی بائیٹس کی سدرہ حمید کمیٹیوں کے 42 کروڑ روپے ہڑپ کرکے غائب

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست گزار ردا قاضی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران متعلقہ حکام نے لاہور ہائیکورٹ کے گزشتہ احکامات کی روشنی میں جیلوں میں فراہم کردہ سہولیات سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے جیلوں میں قید خواجہ سراؤں کے لئے علیحدہ سیلز کے قیام اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا نقطہ اٹھایا گیا۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوے آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی کہ وہ ایک سرکلر کے ذریعے پنجاب بھر کی 43 جیلوں  کے سپرنٹینڈنٹس کو ہدایات جاری کریں کہ خواجہ سراؤں کے لیے نہ صرف جیلوں میں علیحدہ سیل بنائیں بلکہ وہاں سیکورٹی کا مناسب انتظام ہو اور تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔

عدالت نے محکمہ جیل خانہ جات سے تحریری عملدرآمد رپورٹ کے ساتھ خواجہ سراؤں کے لئے علیحدہ قائم کردہ سیلز اور دیگر سہولیات کی تصاویر بھی طلب کی ہیں۔

مزید برآں عدالت نے گزشتہ احکامات کی روشنی میں جیل انڈسٹری کی موجودہ صورتحال اور ڈویلپمنٹ سے متعلق بھی جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید 20 جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر