منشیات کیس سے بریت کے بعد رانا ثناء اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات انکوائری بند
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد انکوائری جاری نہیں رہ سکتی، لاہورہائیکورٹ بھی رانا ثناءاللہ کی ضمانت کنفرم کر چکی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو منشیات مقدمے کے بعد ایک اور انکوائری میں ریلیف مل گیا۔ نیب نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی احتساب بیورو( نیب) لاہور نے رانا ثناء اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں انکوائری بند کردی جبکہ ڈی جی نیب لاہور نے حتمی منظوری کے لئے فائل چیئرمین نیب کو بھجوا دی۔
یہ بھی پڑھیے
سینیٹر اعظم سواتی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سندھ پولیس کے حوالے
اسلحہ برآمدگی کیس: سندھ ہائی کورٹ سے ایم کیو ایم کے کارکنان کی بریت کے خلاف حکومتی درخواست مسترد
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد انکوائری جاری نہیں رہ سکتی، لاہورہائیکورٹ بھی رانا ثناءاللہ کی ضمانت کنفرم کر چکی ہے۔
رانا ثناء اللہ کے خلاف 3 مختلف شکایات نیب کو موصول ہوئیں، 24 اپریل، 27 اپریل اور 16 اگست 2019 کو شکایات موصول ہوئیں تھیں، 3 دسمبر 2019 کو وزیرداخلہ کے خلاف شکایات کی ویری فکیشن مکمل ہوئی۔
یاد رہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے رانا ثناء اللہ کے خلاف انکوائری کی منظوری 20 دسمبر 2019 کو دی تھی، نیب نے رانا ثناء اللہ کے گرفتاری کے وارنٹ 9 نومبر 2020 کو جاری کیے تھے۔