گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کردیا، کابینہ بھی تحلیل

پرویزالٰہی نے 48 گھنٹے بعد بھی اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، مجھے یقین ہے وزیراعلیٰ کو اراکین اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں، اس نوٹی فکیشن کےبعد پنجاب کابینہ ختم ہوگئی ہے،پرویزالٰہی نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے، اعلامیہ

گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔  

وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے ، اعلامیے کے مطابق پرویز الہٰی نئے وزیراعلیٰ کے تقرر تک  کام کرتے رہیں گے۔وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کےبعد پنجاب کابینہ بھی تحلیل کردی گئی ہے۔جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ایک شخص نے ملک سے ظلم کیا، عمران خان کی جنرل (ر) باجوہ کا نام لیے بغیر تنقید

عامر ذوالفقار کو آئی جی پنجاب تعینات کردیا گیا

گورنر پنجاب محمد بلیغ  الرحمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان حقائق کے نتیجے میں کہ وزیراعلیٰ پناجب  چوہدری پرویز الٰہی  نے آئین کے آرٹیکل 130(7) کے تحت 19 دسمبر 2022 کو میرے   جاری کردہ   حکم نامے کے مطابق کل شام 4بجے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے سے گریز کیا  ۔ اور  مزید24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی انہوں نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا۔

گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ مطمئن ہوں کہ انہیں  پنجاب اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں  لہٰذا وہ  فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔

اعلامیے میں مزید کہاگیا ہے کہ مذکورہ بالا پیش رفت کے نتیجےمیں  صوبائی کابینہ فوری طور پر تحلیل ہو گئی ہے ۔  آئین کے آرٹیکل 133 کے تحت پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے جانشین کی تقرری  تک عہدے  پر کام جاری رکھیں۔

گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے بعد پنجاب کابینہ کو تحلیل کر دیا گیا۔سیکریٹری پنجاب کابینہ کی جانب سے کابینہ کو تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

سیکریٹری پنجاب کابینہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق پرویزالہٰی نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب تک کام جاری رکھیں گے۔

متعلقہ تحاریر