اختیارات کا ناجائز استعمال: لاہور ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کو ہٹانے کے لیے درخواست دائر
لاہور کے شہرہ میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے دائر درخواست میں پرنسپل سیکرٹری ٹو صدر پاکستان ، پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعظم ، پرنسل سیکرٹری ٹو گورنر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

گورنر پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست شہری شبیر اسماعیل کی طرف سے دائر کی گئی۔
درخواست میں پرنسپل سیکرٹری ٹو صدر پاکستان ، پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعظم ، پرنسل سیکرٹری ٹو گورنر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وسائل کے درست استعمال سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا، ترجمان بلوچستان حکومت
اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت تھی عمران خان ایک حقیقت ہے، فواد چوہدری
میاں شبیر اسماعیل نے اپنے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہو تو ایسے میں گورنر کوئی حکم جاری نہیں کر سکتا، ایک اجلاس کی موجودگی میں گورنر پنجاب نے دوبارہ اجلاس طلب کر کے وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا پابند کیا۔
درخواستگزار نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے 4 سے 7 روز درکار ہوتے ہیں، گورنر پنجاب نے اگلے روز غیر قانونی وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا، گورنر کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف صدر پاکستان اور وزیراعظم کو خطوط لکھے، مگر گورنر کے خلاف کوئی ایکشن نہ لیا گیا۔
درخواستگزار نے استدعا کی کہ عدالت عالیہ صدر پاکستان ، وزیر اعظم کو گورنر پنجاب کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا کیونکہ انہوں نے "مقررہ دن اور وقت پر پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کیا تھا۔” تاہم لاہور ہائی کورٹ نے گورنر پنجاب کے حکم پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے حکم کو معطل کردیا تھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے آئندہ ہفتے صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیے جانے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) نے مشترکہ پارلیمانی اجلاس 2 جنوری کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین پنجاب اسمبلی کو پارلیمانی اجلاس میں اپنی موجودگی یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے اور بیرون ملک مقیم ایم پی ایز کو فوری طور پر پاکستان واپس آنے کی ہدایت کی ہے
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔