پنجاب میں معذور افراد کے لیے بڑی خوشخبری، حقوق کیلئے قانون منظور

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس جواد احسن نے معذور افراد کے تحفظ کے لیے پنجاب حکومت کو قانون سازی کا حکم دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر معذور افراد کے حقوق کو قانونی تحفظ دے دیا گیا، جسٹس جواد احسن نے چیئرمین جوڈیشل ایکٹیویشن پینل اظہر صدیق کی درخواست پر قانون بنانے کا حکم دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کو قانون سازی کا حکم دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اراضی فراڈ کیس:  لیگی رکن اسمبلی چوہدری اشرف 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

قانون کا متن کے مطابق

1: معذور افراد کے ساتھ مذاق کرنے والوں کو بھی سزا ہوگی۔

2: معذور افراد کو حق سے محروم کرنے پر دو سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

3: معذور افراد الیکشن بھی لڑ سکیں گے، معذور افراد کے قانون پر عملدرآمد نا کرنے والوں کے لیے اسپیشل کورٹس قائم کی جائیں گی۔

4: معذور افراد کی دادرسی کے لیے اسپیشل عدالتیں قائم کی جائیں گی۔

پنجاب حکومت نے عدالتی حکم پر معذور افراد کے تحفظ کے لیے قانون بنا دیا

معذور افراد کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔ معذور افراد کو پبلک ٹرانسپورٹ میں خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ کوئی بھی ادارہ معذور افراد کے حقوق سلب نہیں کرسکتا۔ تعلیمی اداروں میں برابری کی سطح پر داخلے دیئے جائیں گے۔

معذور افراد کو اسپیشل طور پر صحت کی سہولیات فراہم کی جاسکے گی۔ وراثتی جائیداد رکھنے سے متعلق معذور افراد کو مکمل حق حاصل ہوگا۔ معذور افراد کو سرکاری و نجی اسپتالوں پبلک ٹرانسپورٹ اور تمام عوامی مقدمات پر رسائی کی اجازت دی جائے گی۔

حکومت پنجاب ایسے انفراسٹرکچر بنائے گی جس میں معذور افراد کی ضرورت مدنظر رکھا جائے گا۔ معذور افراد کے نوکریاں دینے کے لیے تمام اداروں میں خصوصی کوٹہ مختص ہوگا۔ معذور افراد کے لیے عوامی مقامات پر پارکنگ فری ہوگی۔

متعلقہ تحاریر