تحریم الہیٰ کی درخواست پر وفاقی حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹسز جاری
مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہیٰ نے بیرون ملک جانے پرعائد پابندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پر عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے، تحریم الہیٰ نے کہاکہ اپنے نابالغ بچوں کے ہمراہ برطانیہ میں رہائش پذیر ہوں، مجھے برطانیہ جانے کی اجازت دی جائے
لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کے صاحبزادے چوہدری مونس الہیٰ کی اہلیہ تحریم الہیٰ کے بیرون ملک جانے پر پابندی سے متعلق تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے چوہدری مونس الہیٰ کی اہلیہ تحریم الہی کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ۔
یہ بھی پڑھیے
پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنیں گے، چوہدری مونس الہیٰ کا نادیدہ قوتوں کو پیغام
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرورنے کیس پر سماعت کی۔ عدالت نے تمام وفاقی حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا گیا ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایف آئی اے کا اقدام غیر قانونی قرار دے۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ تحریم الہیٰ کو10 جنوری کو ائیرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا، ایف آئی اے کی جانب سے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا ہے ۔
عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایف آئی اے کا اقدام غیر قانونی قرار دے۔ دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسٹاپ لسٹ سے نام نکالنے اور بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے ۔
مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہیٰ کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 4 بچوں کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہوں جبکہ 3 نابالغ بچے برطانیہ میں موجود ہیں۔
تحریم الہیٰ نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزام کو 5 جنوری کو نوٹس ملا تاہم مصروفیت کی وجہ سے6 جنوری تک جواب نہیں جمع کرواسکی ۔









