کراچی میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہریوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے لگے

کراچی کے علاقے ناظم آباد میں لنڈی کوتل چورنگی کے قریب پولیس اہلکار نے سڑک پر اپنی عدالت لگالی اور موٹر سائیکل سوار شخص کو  ڈنڈوں سے پیٹنا شروع کردیا تاہم شہریوں  نے اسے روکنے کی کوشش بھی کی ،اس سے قبل رینجرز اہلکاروں کے تشدد کی وڈیو بھی سامنے آچکی ہے

شہریوں کے ٹیکس سے اپنی تنخواہیں وصول کرنے والے پولیس اور رینجرز اہلکار شہریوں کو ہی تشدد کا نشانہ بنانے لگے ہیں۔ رینجرز کے بعد پولیس تشدد کی ایک اور سی سی ٹی وہ وڈیو سامنے آگئی ۔

کراچی کے علاقے  ناظم آباد میں لنڈی کوتل چورنگی کے قریب پولیس اہلکار نے سڑک پر اپنی عدالت لگالی اور موٹر سائیکل سوار شخص کو  ڈنڈوں سے پیٹنا شروع کردیا ۔

یہ بھی پڑھیے

پولیس افسر کا سکھر میں بزرگ خاتون پر سرعام تشدد، حکام نے گرفتاری کا حکم دے دیا

پولیس اہلکار کی جانب سے نہتے موٹر سائیکل سوار شہری  پر بدترین تشدد کے خلاف شہریوں نے احتجاج کیا اور پولیس اہلکار کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کو روکنے کی کوشش کی ۔

سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ناظم آباد میں لٹل فالک اسکول کے قریب پولیس اہلکار موٹر سائیکل شہری پر ڈنڈے برسا رہا ہے جبکہ شہری اسے روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ  میں اس واقعے  عینی شاہد ہوں اور یہ لنڈی کوتل و طاہر ولا چورنگی کے قریب پیش آیا ۔ صارف نے لکھا کہ سندھ پولیس کوتربیت کی اشد ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی رینجرز اہلکاروں کی موبائل نے ایک موٹر سائیکل سوار پر پیچھے سے ٹکر مار ی اور وہ نیچے گرگیا جس کے بعد مذکورہ اہلکاروں نے اس پر شدید تشدد کیا ۔

رینجرز کے تشدد کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو رینجرز حکام نے نہتے موٹرسائیکل سوار کو منشیات فروش  قرار دے دیا اور اطلاعات کے  مطابق اسے اب تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ۔

متعلقہ تحاریر