زاہد فخر الدین جی ابراہیم نےاشرافیہ کے سامنے ٹریفک پولیس کی بے بسی آشکار کردی

سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے اپنی ایک  ٹوئٹ میں دعویٰ کیاکہ تین تلوار پر انتہائی کم عمر بچے کی کار ڈرائیونگ کی شکایت کی تو ٹریفک اہلکاروں نے بے بسی سے  جواب دیا کہ اسے کافی بار روکا ہے مگر یہ ہماری سنتا ہی نہیں ہے

سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے ایک کم عمر بچے کی گاڑی چلاتے ہوئے تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹریفک پولیس سے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے ایک انتہائی کم عمر  بچے کی کار ڈرائیو کرتے ہوئے تصویر شیئر کرتے ہوئے پوچھا  کہ اس بچے کی عمر کتنی ہوگی ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں ڈی ایس پی ٹریفک کو تھپڑ مارنے والی لیڈی ڈاکٹر نیول افسر کی بہن نکلی

لاء فرم ایف جی ای ابراہیم حسین کے سینئر پارٹنر اور سپریم کورٹ کے وکیل نے پوچھا کہ آپ کے خیال میں یہ بچہ مین کلفٹن روڈ پر کتنی عمر کی گاڑی چلا رہا ہے؟۔

سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ زاہد ایف ابراہیم نے دعویٰ کیا کہ  جب اتنے کم عمر بچے کو ڈرائیونگ کرتے ہوئے دیکھا تو ٹریفک پولیس  کو اسے روکنے کی  درخواست کی ۔

سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل زاہد فخر الدین جی ابراہیم نے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیاکہ تین تلوار پر تعینات ٹریفک اہلکار کو کارروائی  کا کہا کہ  تو انہوں نے کہا کہ بچہ سنتا نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹریفک سارجنٹ نے میری شکات پر جواب دیا کہ بچے کو بہت بار روکا ہے مگر وہ ہماری بات نہیں سنتا ۔ قانونی کی خلاف وزری کرتا رہتا ہے ۔

واضح رہے کہ  سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ زاہد فخر الدین جی ابراہیم  سابق گورنر سندھ اور اٹارنی جنرل جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کے صاحبزادے ہیں ۔

زاہد فخر الدین جی ابراہیم ایڈیشنل اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں تاہم جب حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس دائر کیا تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

متعلقہ تحاریر