نقیب اللہ قتل کیس: راؤ انوار کی بریت کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

مقتول نقیب اللہ محسود کے بھائی شیر عالم محسود کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ اے ٹی سی کا 23 جنوری 2023 کو دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، درخواست میں کہا گیا کہ مضبوط شواہد کے با وجود ملزمان کو بری کیا گیا

کراچی میں مشکوک پولیس مقابلے میں جاں بحق نقیب اللہ محسود کے بھائی شیر عالم محسود نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) راؤ انوار کی بریت کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کردی ۔

کراچی میں مشکوک پولیس مقابلے میں مارے گئے نوجوان نقیب اللہ محسود کے بھائی شیر عالم نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان کی بریت  کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

بدنام زمانہ پولیس افسر راؤ انوار دوبارہ طاقتور عہدے کے حصول کیلئے سرگرم

نقیب اللہ کے بھائی شیرعالم کی جانب سے جبران ناصر ایڈووکیٹ نے دائر کی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کو مضبوط شواہد ہونے کے با وجود مقدمے سے بری کیا گیا ہے ۔

ایڈوکیٹ جبران ناصر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت (اے ٹی سی) نےمضبوط شواہد کے باوجود راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کیا ۔

مقتول نقیب اللہ کے بھائی شیرعالم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ اے ٹی سی کا23 جنوری 2023 کو دیا گیا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

یاد رہے کہ جنوری2018 میں  ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود کو طالبان کا ساتھی  قرار دیکر پولیس مقابلے میں قتل کردیا تھا ۔

یہ بھی پڑھیے

نقیب اللہ محسود کیس: سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت تمام ملزمان بری

نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج  ہوا جس کے بعد آپریشن کی قیادت کرنے والے  ایس ایس پی  راؤ انوار کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچ سال بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق ایس ایس پی راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے با عزت بری کردیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر