پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

رہنما تحریک  انصاف علی زیدی کو پراپرٹی ڈیلر کی شکایت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس نے ان پر فراڈ کا الزام لگایا تھا۔

کراچی کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی حیدر زیدی کو فراڈ کیس میں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمہ خارج کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر پولیس نے فراڈ کیس میں گرفتار ملزم پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیق کینیا حکومت کے ظالمانہ اطوار پر دل شکستہ ہوگئیں

اسلام آباد کی رہائشی خاتون کا اینکر جمیل فاروقی پر ریپ کی کوشش کا الزام

عدالت میں دلائل دیتے ہوئے رہنما تحریک انصاف علی زیدی کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کیس سول عدالت کا بنتا ہے کریمنل کیس نہیں بنتا ہے، ٹرانزیکشن کیسے ہوئی ہے ایف آئی آر اس حوالے سے بالکل خالی ہے۔

علی زیدی کے وکیل کا کہنا تھا کہ کوئی بینک چیک وغیرہ کچھ بھی مدعی کی طرف سے پیش نہیں کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے مدعی مقدمہ اور علی زیدی کے درمیان لین دین کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔

وکیل علی زیدی کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ کی پراپرٹی سے متعلق کوئی دستاویزات پیش نہیں کی گئی ہیں، یہ کیسے مدعی مقدمہ ہیں کہ جنہوں نے 2013 سے اب تک کہیں کوئی درخواست نہیں دی ہے۔

علی زیدی کے وکیل نے سوال اٹھایا کہ کیا پولیس کو یہ اختیار ہے کہ اس طرح کے کیسز میں مقدمہ درج کرے؟۔ مدعی مقدمہ فضل الٰہی نے اتنی بڑی درخواست دی ہے مگر کوئی گواہ نہیں ہے۔

وکیل علی زیدی نے عدالت سے استدعا کی کہ علی زیدی کو ضابط فوجداری کی سیکشن 63 میں ڈسچارج کیا جائے۔

عدالت کے سامنے بیان دیتے ہوئے رہنما تحریک انصاف علی زیدی کا کہنا تھا کہ میں اس آدمی سے کبھی ملا ہی نہیں ہے میں اس آدمی کو جانتا نہیں ہُوں، میری پاس اتنی رقم ہے ہی نہیں ایف بی آر سے میرا ریکارڈ چیک کرلیں، جس دن کا واقعہ بتایا جارہا ہے میں اس دن ملک میں نہیں تھا۔

علی زیدی کی جانب سے پاسپورٹ عدالت میں پیش کردیا گیا۔ علی زیدی کا کہنا تھا کہ یہ بالکل بوگس ایف آئی آر ، شناختی کارڈ کے مطابق مدعی مقدمہ کی عمر 2013 میں بائیس سال بنتی ہے۔

عدالت کے سامنے بیان دیتے ہوئے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ملزم کو چوبیس گھنٹوں میں پیش کیا گیا ہے۔ عدالت نے علی زیدی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے علی زیدی کو ضابط فوجداری کی سیکشن 63 کے تحت ڈسچارج کرنے کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا۔

بعدازاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے علی زیدی کے وکیل کی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے علی زیدی کو تین روزہ  جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

متعلقہ تحاریر