مسلم آباد کے مسلمانوں نے مسلمان خواجہ سراء کی نماز جنازہ اور تدفین سے انکار کردیا

کراچی کے علاقے مسلم آباد کی مقامی مسجدانتظامیہ نے معمر خواجہ سراء کی نماز جنازہ پڑھانے سے انکار کیا جبکہ قبرستان میں تدفین کی اجازت بھی نہیں دی، پولیس اور سرکاری اسپتال انتظامیہ نے بھی روایتی بے حسی برقرار رکھی تاہم ایدھی فاؤنڈیشن انسانیت کی خدمت کے مشن پر گامزن نظر آیا

کراچی کے علاقے مسلم آباد کے مسلمانوں نے ایک مسلمان خواجہ سراء کا نماز جنازہ پڑھانے جبکہ قبرستان انتظامیہ نے تدفین سے روک دیا تاہم ایدھی فاؤنڈیشن نے نماز جنازہ اور تدفین کے انتظامات مکمل کیے ۔

خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے سرگرم عمل سماجی کارکن حنا بلوچ نے سوشل میڈیا پر کراچی کے علاقے مسلم آباد کے  دلخراش واقعے سے متعلق  بتایا ۔ انہوں نے سرکاری اسپتال  انتظامیہ کی بے حسی بھی سامنے لائی۔

یہ بھی پڑھیے

پہلی پاکستانی ٹرانسجینڈر سارو عمران لندن سے پی ایچ ڈی کریں گی

سوشل میڈیا  پر اپنی اسٹوری میں  سماجی کارکن حنا بلوچ نے کہا کہ کراچی میں اورنگی ٹاؤن سے متصل مسلم آباد کے رہائشیوں نے نور نامی  معمر خواجہ سراء  کی نماز جنازہ پڑھانے اور قبرستان میں تدفین سے روک دیا ۔

حنا بلوچ نے بتایا کہ خواجہ سرا ء نور کا بروز چاند رات کو بیماری کے باعث انتقال ہوا۔ سرکاری اسپتال سے  موت کی تصدیق  کروانا مایوس کن رہا کیونکہ اسپتال انتظامیہ اطلاع کے باوجود ایمبولینس نہیں دے رہی تھی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Hina Baloch (@surkhina)

سماجی کارکن نے بتایا کہ ایمبولینس کی عدم فراہمی کی وجہ سے نور کا جسم گلنا شروع ہوگیا تھا کیونکہ وہ وہ شوگر کی مریض تھیں ،حنا نے بتایا کہ ایدھی فاؤنڈیشن سے مدد  طلب کی تاہم پولیس کی تصدیق کی ضرورت تھی ۔

حنا کے مطابق ایدھی فاؤنڈیشن مدد کیلئے پوری طرح تیار تھی تاہم پولیس نے کہا کہ موت کی پہلے سرکاری اسپتال سے تصدیق کروائی جائے ۔ مومن آباد  پولیس نے  موت کی تصدیق اور کاغذی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سماجی کارکن نے بتایا کہ سندھ پولیس کی  ٹرانس جینڈر نمائندہ شہزادی رائے کو معاملات سے آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام سے رابطہ کیا جس کے بعد فرانزک ہوا اور کاغذی کارروائی مکمل کی گئی ۔

خواجہ سراؤں کے حقوق  کی کارکن حنا کے مطابق شہزادی رائے کے تعاون کے بعد پولیس نے اجازت نامہ فراہم کیا اور ایدھی کے اہلکاروں نے مرحوم خواجہ سراء نور  کی نماز جنازہ اور تدفین کے مکمل انتظامات کیے۔

انہوں نے بتایا کہ نور کا تعلق خیبر پختونخوا کے علاقے دیر سے تھا۔ ان کے رشتے داروں سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے جنازے میں شرکت  سے انکار کردیا  جبکہ مسجد اور قبرستان انتظامیہ بھی بے حسی برتی رہی ۔

اطلاع کے مطابق نور نے اوائل عمر میں ہے اپنا گھر چھوڑ دیا تھا جبکہ ان کی خاندانی زمینوں پر رشتے داروں نے  قبضہ کرلیا ۔نور اورنگی ٹاؤن سے متصل مسلم آباد میں ایک چھوٹے سے فلیٹ میں رہائش پذیر تھی ۔

متعلقہ تحاریر