ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتائج مکمل: میئر کراچی پیپلز پارٹی یا جماعت اسلامی کا؟ مقابلہ سخت

اگر پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی کے ساتھ ہاتھ ملا لیتی ہے تو دونوں جماعتوں کی کامیاب نشستوں کی تعداد 126 ہو گئی، اس طرح جماعت اسلامی کو اپنا میئر لانا آسان ہوجائےگا۔

غیرحتمی اور غیرسرکاری کے مطابق کراچی کی 11 یوسیز کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے میدان مارتے ہوئے 7 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے ، جبکہ 4 پر جماعت اسلامی نے فتح کے جھنڈے گاڑے ہیں ، تاہم جماعت اسلامی نے ضمنی انتخابات میں سندھ کی حکمران جماعت پر دھاندلی کے الزامات بھی لگائے ہیں۔ مذکورہ نتائج کے باوجود پیپلز پارٹی کو کراچی میں اپنا میئر لانے میں اچھی خاصی دشواری پیش آسکتی ہے اگر تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے ساتھ ہاتھ ملالیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہونے والے حالیہ بلدیاتی ضمنی انتخابات میں سرفہرست جماعت بن کر ابھری ہے، جس نے 11 میں سے 7 یونین کونسلز (یو سیز) میں کامیابی حاصل کی ہے۔

تاہم یہ جیت بغیر کسی تنازعہ کے نہیں تھی، کیونکہ جماعت اسلامی (جے آئی) نے پیپلز پارٹی پر پولیس کا استعمال کرنے، غنڈہ گردی کے ذریعے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کرنے کا الزام لگایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان کا اگلے ہفتے سے 14 مئی تک ملک بھر میں جلسے کرنے کا اعلان

ٹی ایل پی نے احتجاج کی تاریخ تبدیل کردی، 22 مئی کو احتجاجی قافلہ کراچی سے روانہ ہوگا

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ابتدائی طور پر آٹھ نشستوں پر آگے تھی۔ حافظ نعیم الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ نتائج اچانک تبدیل کر دیے گئے۔ ان کا کہنا تھا ان کی جماعت دھاندلی زدہ نتائج کو قبول نہیں کرے گی۔

جماعت اسلامی کے ایم پی اے عبدالرشید کے بھائی جواد شعیب جو کہ لیاری سے جماعت اسلامی کی نشست پر انتخابات لڑ رہے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ رات تک وہ جیت رہے تھے مگر صبح اچانک نتیجہ تبدیل کردیا ہے۔

ووٹوں کی گنتی کے بعد کراچی کی 11 میں سے 11 یوسی کے غیر سرکاری اور غیرحتمی نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ کراچی کے ضلع جنوبی کی یوسی 2 بہار کالونی کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے عبدالقادر نے 3 ہزار 243 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ یوسی 2 کورنگی سے پیپلز پارٹی کے محمد اسرار خان 2 ہزار 647 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ ضلع کیماڑی کی یوسی 2 بلدیہ ٹاؤن سے پی پی پی کے عارف تنولی 3009 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور ضلع غربی کی یوسی 8 مومن آباد میں پی پی پی کے ارشد خان ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 2805 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

دریں اثنا جماعت اسلامی نے یوسی 1 اورنگی ٹاؤن کے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔ UC-2 اورنگی ٹاؤن، UC-2 لانڈھی ٹاؤن اور UC-2 شاہ فیصل ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ ضلع وسطی کی یوسی 13 نیو کراچی میں پی پی پی کے شاہ زیب مرتضیٰ نے 5 ہزار 558 ووٹ لے کر ایل جی کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی جبکہ یوسی 6 نارتھ ناظم آباد ضلع وسطی میں جے آئی کے امیدوار فیصل ندیم نے 4 ہزار 55 ووٹ لے کر ایل جی کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کی 11 یوسیز میں سے پیپلز پارٹی نے 7 نشستوں پر میدان مارلیا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 98 ہوگئی۔

جماعت اسلامی نے چیئرمین وائس چیئرمین کی 4 سیٹوں پر فتح حاصل کی، سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے ممبران کی تعداد 86 ہوگئی۔

پاکستان تحریک انصاف 40 ، مسلم لیگ (ن) 7، جے یو آئی 3، ٹی ایل پی 1 اور آزاد امیدوار کے پاس 1 نشست ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کراچی کی میئر شپ کے لیے اگر پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی کے ساتھ ہاتھ ملا لیتی ہے تو مذکورہ نتائج کے مطابق دونوں جماعتوں کی کامیاب نشستوں کی تعداد 126 ہو گئی ، جبکہ اس کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کو اگر مسلم لیگ ن ، جے یو آئی ف ، ٹی ایل پی اور آزاد امیدوار کی حمایت حاصل ہو بھی جاتی ہے تو ان کی کُل نشستوں کی تعداد 110 بنے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ نتائج کی روشنی میں پیپلز پارٹی کو اپنا میئر کراچی لانا ایک خواب سا دکھائی دے رہا ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سعید غنی نے دعویٰ کیا  ہے کہ کراچی کا میئر پیپلز پارٹی کا ہو گا، جماعت اسلامی نے پولیس پر غنڈہ گردی اور دھاندلی کے سنگین الزامات لگائے۔ تاہم پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کی طرح ان الزامات کو مسترد کر دیا۔

متعلقہ تحاریر