کراچی یونیورسٹی سے اسلامی جمعیت کے طالبعلم کا مبینہ اغوا؛ سیکورٹی فورسز ملوث ؟

اسلامی جمعیت طلباء نے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے طالب علم کے مبینہ اغوا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ  کرتے ہوئے مغوی کو فوری طور پر بازیاب کروانے کا مطالبہ کیا ہے

جماعت اسلامی کی طلبا تنظیم اسلامی جمعیت  طلباء نے جامعہ کراچی سے  مبینہ طور پر اغوا ہونے والے طالب علم کی رہائی کے لیے سلور جوبلی گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

اسلامی جمعیت  طلباء نے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے طالب علم  کے مبینہ اغوا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مغوی طالب علم کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

حافظ نعیم الرحمان کو جماعت اسلامی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی گرفتاری کے خدشات

موقع پرموجود عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ روز چند نا معلوم افراد جامعہ کراچی کے شعبہ اردو کے طالب علم کو یونیورٹی کی کینٹین سے زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے ۔

اسلامی جمعیت طلبا نے طالب علم کی رہائی کے لیے مرکزی روڈ پر احتجاج شروع کردیا اور سڑک بند کردی جس کے نتیجے میں مین یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔

اے آر وائے نیوز سے منسلک رپورٹر فیض اللہ سواتی کے مطابق جامعہ کراچی سے مبینہ طور پہ ایک طالب علم کو اغواء کرلیا گیا جس کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا گیا ۔

فیض اللہ سواتی نے بتایاکہ اسلامی جمعیت نے طالب علم کے اغواء کیخلاف سلور جوبلی گیٹ پر احتجاج کیا جبکہ یونیورسٹی حکام نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے ۔

احتجاج کی وجہ سے صفورا اور جوہر چورنگی کے اطراف میں ٹریفک جام ہوگیا تاہم پولیس احتجاجی طلبہ کو منتشر کرنے میں کامیاب ہوئی اور ٹریفک کو دوبارہ بحال کردیا ۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر اغوا ہونے والے طالب علم کی سندھ رینجرز کے اعلیٰ افسر کے بیٹے سے تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد مذکورہ واقعہ پیش آیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر