لاڑکانہ کا اتائی ڈاکٹر فرحان بھٹو محکمہ صحت پر بھاری؛ اعلیٰ افسران کو دھمکیاں
ڈی ایچ او لاڑکانہ اور سندھ ہیلتھ کمیشن کے افسران نے شہر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی اور کئی کلینکس سیل کردیئے تاہم جعلی ڈاکٹر فرحان بھٹو نے اپنے اسپتال سیل نہیں کرنے دیا اور اعلیٰ افسران کو شدید دھمکیاں دی
سندھ کے ضلع لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اطہر علی شاہ نے ہیلتھ کمیشن کی ٹیم کے ہمراہ شہر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کرروائی کرکے متعدد کلینکس سیل کردیئے۔
لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیرو میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اطہرعلی شاہ اور سندھ ہیلتھ کمیشن کے اعلیٰ افسر ڈاکٹر عبدالسمیع راجپر نے شہر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرکے کلینکس سیل کردیئے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ میں دوران زچگی سالانہ 3 ہزار خواتین اور60 فیصد بچے مرجاتے ہیں
ڈی ایچ او لاڑکانہ ڈاکٹر اطہرعلی شاہ اور سندھ ہیلتھ کمیشن کے ڈاکٹر عبدالسمیع راجبپرکی ٹیم نے شہر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف اچانک چھاپہ مار کارروائیاں کیں اور متعدد جعلی کلینکس کو سیل کردیا گیا ۔
سندھ ہیلتھ کمیشن اور ڈی ایچ او کی اچانک کارروائیوں سے اتائی ڈاکٹرز میں کھلبلی مچ گئی ۔اطلاعات ملنے پر متعدد جعلی ڈاکٹرز اپنے کلینکس اور اسپتال بند کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔
سندھ ہیلتھ کمیشن اور ڈی ایچ او حکام نے کارروائی کے دوران اتائی ڈاکٹر اسد مرکیانی کلینک جبکہ نور ڈومکی نامی جعلی ڈاکٹر کا آنکھوں کا اسپتال بھی سیل کیا جبکہ متعدد ڈاکٹرز کو وارننگ دی گئی ۔
دوران آپریشن اتائی ڈاکٹر فرحان بھٹو نے سندھ ہیلتھ کمیشن کے حکام اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اطہر علی شاہ پر شدید دباؤ ڈالا اور انہیں اپنا نجی اسپتال سیل کرنے کی اجازت بھی نہیں دی ۔
اتائی ڈاکٹر فرحان بھٹو نے محکمہ صحت سندھ کے حکام کو دھمکیاں بھی دیں ۔جعلی ڈاکٹر فرحان بھٹو نے محکمہ صحت کے افسران کے خلاف پورے سندھ میں مقدمات درج کروانے کی دھمکی دی۔
اتائی ڈاکٹر فرحان بھٹو کے ہمراہ انسانی حقوق کی تنظیم کے نمائندہ بھی محکمہ صحت سندھ کے حکام کو ڈرانے اور دھمکانے میں مصروف رہا تاہم جعلی اسپتال کو سیل نہیں کرنے دیا گیا ۔