نو منتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی کرسی خطرے، نتائج کالعدم ہونے کا امکان

عدالتِ عالیہ سندھ نے جماعت اسلامی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں میئرالیکشن کے نتائج حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ درخواست منظور ہوئی تو میئر کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا

عدالتِ عالیہ سندھ نے میئر کراچی کے انتخاب سے متعلق  کی جانے والی قانون سازی پر جماعت اسلامی کی درخواست پر  تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے ۔

 عدالتِ عالیہ سندھ نے گزشتہ روز کے فیصلے کا  تحریری  فیصلہ جاری کیا۔ میئر کے الیکشن کے نتائج حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سے بڑا مطالبہ؛ میئر کراچی انتخاب کے نتائج روکنے کی استدعا

سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلےمیں  میئر کا الیکشن ملتوی کرنے سے متعلق جماعتِ اسلامی کی درخواست مسترد کر دی گئی ۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن کا شیڈول جاری ہونے کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے فریقین سے دلائل بھی طلب کیے۔

تحریری فیصلے میں میئر کے الیکشن کے نتائج حافظ نعیم الرحمٰن کی درخواست کے فیصلے سے مشروط کیے گئے درخواست کی منظوری پر نتائج کالعدم ہو جائیں گے ۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلزپارٹی نے جبر، دھونس اور دھاندلی سے مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی منتخب کرالیا

فیصلے کے مطابق  جماعتِ اسلامی کی درخواست منظور ہوئی تو انتخاب کالعدم قرار دیا جائے گا اور میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب پرانے قانون کے تحت دوبارہ ہو گا۔

عدالتِ عالیہ سندھ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے بلدیاتی ترمیمی ایکٹ 2023ء کے خلاف فریقین سے دلائل طلب کر لیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر