قانون سے بے خوف کراچی میں غیر مقامی ڈکیت اپنے جرائم کی وڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے لگے

کراچی میں اندرو ن سندھ  سے آئے ڈاکو لوٹ مار کی وڈیو بناکر اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کررہے ہیں جبکہ سندھ حکومت، پولیس اور دیگر ادارے چین کی نیند سورہے ہیں ،اندرون سندھ کے ڈاکو ڈکیتی کے دوران نسل پرستانہ جملوں کا استعمال بھی کرتے ہیں

پاکستان کے معاشی حب میں کراچی میں آئے روز چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوتاجارہا ہے جبکہ گزشتہ 15 سال سے سندھ پر حکمران پیپلز پارٹی اسے مسلسل نظر انداز کررہی ہے ۔

سوشل میڈیا پر وائرل ایک وڈیو کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح اندرون سندھ سےکراچی آئے جرائم پیشہ افراد نسل پرستانہ جملوں کے استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو لوٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ملک کی پہلی ایئر ٹیکسی سروس کے سربراہ کراچی ایئرپورٹ سے لاپتہ

 ایک ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی گئی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کراچی کے مُضافاتی علاقے میں سندھی زبان بولنے والے ڈکیت  ایک پٹھان شخص کو لوٹنے کے ساتھ نسل پرستی کا نشانہ بنارہے ہیں۔

کاوش عمیر انصاری نامی ایک ٹوئٹر صارف نے مذکورہ ؤدیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اندرون سندھ کے آئے ڈاکو بلا خوف خطر اسلحے کے زرو پر سرعام کراچی کی عوام سے لوٹ مار کررہے ہیں ۔

کاوش عمیر نے بتایا کہ  اندرون سندھ نے آئے ڈاکو لوٹ مار کی وڈیو بناکر اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کررہے ہیں  ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان کیلئے کوئی قانون ہے، کوئی روکنے والا ہے ؟۔

ٹوئٹر صارف نے پوچھا کہ کیا ان ڈکیتوں کو ادارے کی استشنا حاصل ہے؟۔ کیا ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے ؟۔ صارف نے کہا کہ کراچی اپنے قائد کے بغیر بے یارو مددگار و لاوارث ہوگیا ۔

صارف نے پولیس آفیسر جاوید اوڈھو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کراچی والے خود اپنے دشمن ہیں تو یہ دیکھ لیں۔آپ کہتے ہیں کراچی میں چوری ڈکیتی نہیں ہوتی  تو دیکھیں۔

ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ جب کراچی کے شہری اپنی حفاطت کیلئے قانونی اسلحہ بھی رکھتے ہیں تو انہیں دہشتگرد اور مجرم کہا جاتا ہے جبکہ اندرون سندھ کے جرائم پیشہ کھلے عام گھوم رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال کے پہلے 5 مہینوں میں ڈکیتی کے دوران کراچی میں 61 افراد کی جان لے لی گئیں جبکہ مزاحمت کرنے پر تقریباً 300 شہریوں کو گولیاں مار کر شدید زخمی بھی کیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی: بااثر بلڈر سے بھتہ مانگنے پر ایس بی سی اے کے 3 سینئر انسپکٹرز گرفتار

سرکاری اعداد  و شمار کے مطابق جنوری تا مئی کے دوران شہر میں لوٹ مار کی 30ہزار سے زائدا وارداتیں  ہوئیں ۔شہریوں کو18ہزار موٹرسائیکل جبکہ 10 ہزار موبائل فونز چھینے گئے۔

جنوری 2023 میں 7 ہزار سے زائد لوٹ مار اور ڈکیتی کی واردات ہوئیں جبکہ فروری میں ساڑھے6ہزار سے اور مارچ میں7 ہزار،اپریل میں 7 ہزار اور مئی میں 5 ہزار  شہریوں کو لوٹا گیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر