سید خورشید شاہ نے ملک کے موجودہ حالات کا ذمہ دار عدلیہ کو قرار دے دیا

وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہونگے کہ کون نگراں وزیر اعظم آرہا ہے کیونکہ وہ وزیر اعظم کے کچن کیبنٹ کے ممبر ہیں

سکھر: وفاقی وزیر آبی وسائل اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے ملک کے حالات کا 80 فیصد ذمہ دار عدلیہ کو قرار دے دیا ، کہتے ہیں کہ ہمیشہ کھل کر بولتا ہوں کہ عدالت نے بھٹو کا قتل کیا اور نواز شریف کو غلط سزا دی ، ایوب خان کے دور سے عدلیہ بٹی ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی بی اے یونیورسٹی سکھر میں نوجوانوں میں وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیے 

نواب شاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 20 سے زائد افراد جاں بحق، متعدد زخمی

وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہونگے کہ کون نگراں وزیر اعظم آرہا ہے کیونکہ وہ وزیر اعظم کے کچن کیبنٹ کے ممبر ہیں اور ان کو زیادہ پتہ ہوگا لیکن جو وہ دو نام لے رہے ہیں وہ ہماری لسٹ میں نہیں تھے، اگر بعد میں ذہن تبدیل ہوئے ہوں تو کہہ نہیں سکتے، البتہ ہم نے ایاز صادق اور خواجہ آصف کے ذریعے 5 نام وزیر اعظم کو بھجوائے تھے وہ میڈیا پر نہیں آئے، اور میں وہ نام بتا نہیں سکتا وقت پر سامنے آجائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری عدالتی مسئلہ ہے ان کے لیے ابھی آگے ہائی کورٹ بھی ہے اور سپریم کورٹ بھی وہ ان سے رجوع کرسکتے ہیں۔

سید خورشید کا کہنا تھا کہ مردم شماری کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں دی گئی ہے بلوچستان کا جو موقف تھا کونسل کے اجلاس میں ان کے ممبر بھی موجود تھے، انہوں نے بھی مردم شماری کو تسلیم کیا ہے، اب جب میاں بیوی راضی تو پھر کیا کرے گا قاضی.

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ الیکشن نومبر میں ہوجائیں تاہم اگر مردم شماری کی منظوری کے بعد حلقہ بندیاں کی گئیں تو چار ماہ مزید لگ سکتے ہیں، اگر نئی حلقہ بندیاں نہ ہوئیں، تو پھر وقت پر انتخابات ہوجائیں گے۔

انہوں نے اس موقع پر گذشتہ دنوں سرہاڑی ریلوے اسٹیشن کے قریب ہزارہ ایکسپریس کے حادثے اور اس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے ریلوے ٹریک بہت پرانے ہوچکے ہیں رانی پور سے جنگ شاہی تک تو ٹریک کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں وفاقی وزیر نے لیپ ٹاپ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ ہم دنیا سے بہت پیچھے ہیں بلکہ یوں کہیں تو بے جا نہ ہوگا کہ ہم اس صدی میں شامل ہی نہیں جو ٹیکنالوجی کی صدی ہے اس کا ذمہ دار کون ہےیہ ایک لمبی بحث ہے لیکن اب ہم نے پیچھے کر نہیں دیکھنا بلکہ آگے بڑھنا ہوگا ہم نے اپنے قیمتی 75 سال گنوا دیئے ہیں بعد ازاں انہوں نے نوجوانوں میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے۔

متعلقہ تحاریر