معدومیت کا شکار انڈس ڈولفن پنو عاقل میں لوگوں کے ہاتھوں ہلاک

ایک سروے کے مطابق برصغیر پاک و ہند میں ڈولفن کی تعداد 5 ہزار سے بھی کم رہ گئی ہے۔

سکھر کی تحصیل پنو عاقل میں دریا سے بھٹک کر نہر میں آنے والی ّ انڈس ڈولفن ” کو ماہی گیروں نے ہلاک کردیا ہے۔ مردہ ڈولفن کی نعش کو وائلڈ لائف کی ٹیم اپنی تحویل میں لے کر روانہ ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکھر ضلع کی تحصیل پنوعاقل میں مقامی لوگوں نے دریائے سندھ سے خوراک کی تلاش میں بھٹک کر نہر قاضی واہ اور بعد ازاں بائیجی مائنر میں جاکر پھنس جانے والی بلائینڈ ڈولفن کو پکڑنے کے بعد نہر سے باہر نکال کر بے دردی سے مار ڈالا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجد خان نیازی کا ایران کا دورہ

واقعے کی تصدیق کے لیے جب نیوز 360 کے نامہ نگار نے رابطہ کیا تو ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف عدنان خان نے ڈولفن کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ڈولفن کو احتیاط سے ریسکیو کرکے دریا میں چھوڑنے کے بجائے نہر سے نکال کر مار دیا ہے

عدنان خان کا کہنا تھا کہ مرنے والی ڈولفن مادہ تھی جس کی نعش کو محکمہ وائلڈ لائف کے کارکنان نے تحویل میں لے لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جاری ہیں جو لوگ انڈس ڈولفن کو ہلاک کرنے میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایک سروے کے مطابق برصغیر پاک و ہند میں انڈس ڈولفن معدومیت کا شکار ہورہی ہے۔ آئی یو سی این کمیشن آن ایکو سسٹم مینجمنٹ کے ممبر ندیم میر کا کہنا ہے کہ انڈس ڈولفن کی پاکستان اور ہندوستان میں آبادی 5 ہزار سے کم رہ گئی ہے۔

گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں انڈس ڈولفن بری طرح سے معدومیت کا شکار ہورہی ہے اور اس حوالے سے ہمارے پاس ٹھوس اعدادوشمار بھی موجود نہیں ہیں کہ ملکی سطح پر اس کی کتنی تعداد باقی ہے۔

متعلقہ تحاریر