سپریم کورٹ کا مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے سے ہٹانے کا حکم

ترجمان سندھ حکومت کو بدتمیزی کرنا مہنگا پڑ گیا۔ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے سے فی الفور ہٹانے کا حکم دے دیا۔

گٹر باغیچہ کیس میں سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو عہدے سے فارغ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کو دوسرا ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

کراچی کے علاقہ شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو گرانے سمیت تجاوزات کیسز کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جاری ہے۔ عدالت نے ناظر کو نسلہ ٹاور پر فوری طور پر کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر: خانہ بدوشوں کے  گھروں میں آتشزدگی ،بچہ جاں بحق، کئی گھر خاکستر

کراچی میں ایک قبر میں کئی کئی میتوں کی تدفین

عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور کی زمین کو عدالتی تحویل میں لے گیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ جب تک زمین کا مالک پیسہ نہیں دے گا زمین عدالتی تحویل میں رہے گی۔ عدالت نے نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں مکمل گرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت کا کمشنر کراچی اقبال میمن کو ایک ہفتے میں عمارت مکمل گرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

کمشنر کراچی اقبال میمن نے نسلہ ٹاور کو گرانے کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔

رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ 400 مزدوروں سے ابھی تک عمارت نہیں گرائی گئی ۔ جس پر کمشنر کراچی کا کہنا تھا عمارت کو مرحلہ وار گرا رہے ہیں۔ سولائزڈ طریقے سے عمارت کو گرانے کا عمل جاری ہے ۔

اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ جو سولائزڈ طریقے سے کام نہیں کررہے ان کے خلاف آپ نے کیا اقدامات کیے ہیں۔؟

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کی  استدعا پر نسلہ ٹاور کو فوری طور پر عدالتی تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف فیروزآباد تھانے میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے، جبکہ عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو ڈی جی ایس بی سی اے کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ ڈی جی ایس بی سی اے کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔

 

متعلقہ تحاریر