ناظم جوکھیوں کے قتل کے مرکزی ملزمان کا نام چالان سے خارج ہونا افسوسناک ہے، مظہر عباس
یہ ناظم جوکھیوں کے خاندان کے ساتھ ظلم ہے اور سندھ پولیس اور سندھ حکومت کے لئے شرم کا مقام ہے
صحافی ناظم جوکھیوکے قتل کے مرکزی ملزم پی پی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن صوبائی اسمبلی جام اویس گہرام سمیت 13 ملزمان کے نام شہادت کی عدم دستیابی کی بنیاد پر حتمی چالان سے خارج کرنے پر سینئر صحافی مظہر عباس نے شدید تنقیدکرتے ہوئے صحافی برادری سے ناظم جوکھیو کی بیوہ کے ساتھ کھڑے رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سندھ پولیس نے کراچی میں انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت سے استدعا کی ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کیس میں رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم، رکن صوبائی اسمبلی جام اویس گہرام سمیت 13 ملزمان کے نام شہادت کی عدم دستیابی کی بنیاد پر خارج کر دیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم پیش رفت،جام برادران کے نام چالان سے خارج
پاکستان میں انصاف نہیں،ناظم جوکھیو کا قتل کیس واپس لیتی ہوں،بیوہ کااعلان
Injustice with the family of journalist Nazim Jokio. Name of main suspect a PPP MNA has been removed from the final murder challan. Shame on Sindh police and Sindh government. Journalists bodies should stand with the widow.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) April 13, 2022
تفتیشی افسر سراج لاشاری نے کہا کہ شہادت کی عدم دستیابی پر کالم ٹو میں یہ نام شامل کیے گئے ہیں اور اب یہ عدالت کی صوابدید پر ہے کہ انھیں شامل رکھتی ہے یا خارج کردیتی ہے۔ ناظم جوکھیو کے ورثا نے جو حلف نامے دیے ہیں اور جو نئی پیشرفت ہوئی ہوئی ہے اس کے مطابق ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
سنیئر صحافی مظہر عباس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ناظم جوکھیوں قتل میں ملوث پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سمیت دیگر 13 ملزمان کے نام حتمی چالان سے نکالنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناظم جوکھیوں کے خاندان کے ساتھ ظلم ہے اور سندھ پولیس اور سندھ حکومت کے لئے شرم کا مقام ہے ۔ اس موقع پر صحافی برادری کو ناظم جوکھیوکی بیوہ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔