سندھ اسمبلی میں خواتین ارکان کی عزتیں محفوظ نہیں، دعا بھٹو

 دعا بھٹو نے کہا کہ پی پی ارکان اسمبلی نے  میرا موبائل چھینا، میرے سر سے چادر کھینچی گئی

پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی دعا بھٹو کا کہنا ہے کہ 2 روز قبل اسمبلی اجلاس کے دوران  میرا موبائل چھینا گیا۔ پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے میرے اوپر حملہ کیا۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پراپنے ایک وڈیو بیان میں پی ٹی آئی کی رہنما رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو نے کہ  پیپلزپارٹی  کے ارکان اسمبلی شیراز، منور وسان اور کلثوم چانڈیو نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے  میرے سر سے میری چادر کھینچی۔ ان لوگوں نے  میرے ساتھ بدترین رویہ اختیارکیا۔ مجھے دھکے دیئے گئے ۔

یہ بھی پڑھیے

بازار 9 بجے، شادی ہالز 10 بجے اور ریسٹورنٹس 11 بجے بند کرنیکا حکم جاری

انہوں نے کہا کہ میں پوچھتی ہوں کہاں ہیں خواتین کے حقوق کےعلمبردار؟ کہاں ہیں میڈیاسوشل میڈیاایکٹوسٹ؟جوکچھ سندھ اسمبلی میں میرےساتھ ہوا جس طرح زرداری کےغنڈوں نےمجھے ہراساں کیادست درازی کی میراموبائل چرایاسب خاموش کیوں ؟۔

 

دعا بھٹو نے کہا کہ  جب یہ معاملہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے سامنے لایا گیا تو انہوں نے دھتکار دیا  جبکہ پولیس نے بھی واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی ۔

پی ٹی آئی رہنما نے مراد علی شاہ کو چائنا کا انیل کپور قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر  اعلیٰ  صاحب دیکھتے ہیں  کہ جب تک اس تخت پر بیٹھتے ہیں ۔ آپ جیسے کئی وزیر اعلیٰ آئے اور چلے گئے ۔

دعا بھٹو نے کہا آج کی پیپلز پارٹی شہید محترمہ  بے نظیر بھٹو کی پارٹی نہیں رہی ۔ بے نظیر شہید کی پارٹی کی یہ روایت کبھی نہیں رہی کہ عورتیں کے سروں سے ان کی چادریں اتاری جائیں۔  عورتوں سے بد تمیزی کریں۔

انہوں نے کہاکہ اسمبلی  اجلاس میں مجھے خطاب نہیں کرنے دیا ۔ مجھے اپنی بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ دعا نے  پی پی رکن مکیش چاؤلہ کو شرابی و کبابی کہتے ہوئے کہا کہ اس کو میرا وقت دیا گیا تاہم مجھے بولنے نہیں دیا ۔

دعا بھٹو نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں عورتوں کی عزت  محفوظ نہیں ہے  تو سندھ کی عوام سوچ لیں کہ  آپ کی یہان کیا شنوائی ہوگی ۔  یہ کیا  آپ لوگوں کو انصاف فراہم کریں گے ۔

متعلقہ تحاریر