کراچی میں موسلادھار بارش، شہر پانی میں ڈوب گیا، کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کا ایک اور "مضبوط" نظام 14 جولائی سے کراچی میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے کراچی میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہےکہ 14 جولائی سے مون سون بارشوں کا مضبوط سسٹم شہر میں داخل ہو گا جس سے 18 جولائی تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دو روز سے جاری بارشوں کی وجہ سے شہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے ، جبکہ مختلف علاقوں میں  کرنٹ لگنے سے 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ بارشوں کے شدید سسٹم کی وجہ سے شہر کے پوش علاقے زیر آب آگئے ہیں ، اور ڈی ایچ اے اور کلفٹن جیسے پوش علاقے ڈوب گئے۔

یہ  بھی پڑھیے

سیاحوں کے لیے خوشخبری، انتظامیہ کا ملکہ کوہسار مری کے لیے شٹل سروس چلانے کا فیصلہ

اندھیر نگری چوپٹ راج ، سکھر انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت سے جناح اسٹیڈیم تالاب میں تبدیلی

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے مضبوط موسمی نظام کے زیر اثر آج شہر قائد میں ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے بتایا ہے کہ بحیرہ عرب میں ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے شہر میں دن بھر ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔

Meteorological Department, Rainfall Forecast in Karachi, PDMA, Meteorological Department Karachi,
google source

سردار سرفراز کا مزید کہنا ہے کہ ٹھٹھہ ، بدین ، حیدرآباد اور میرپورخاص بھی متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بادل کے مضبوط نظام نے شہر کو اپنی پلیٹ میں لے رکھا ہے جس کی وجہ سے بادل پھٹنے کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ اسپیل 13 جولائی تک کمزور ہو سکتا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ شہر میں 12 اور 13 جولائی کو ہلکی بارش متوقع ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کا ایک اور "مضبوط” نظام 14 جولائی سے کراچی میں داخل ہونے کا امکان ہے۔

شہر قائد کی متعدد اہم سڑکیں اور گلیاں مکمل طور پر زیر آب آگئیں ہیں ، کیونکہ شدید بارش نے ایک بار پھر شہر کے نکاسی آب کے نظام اور رین ایمرجنسی پلان کے حوالے سے سندھ حکومت کے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

Meteorological Department, Rainfall Forecast in Karachi, PDMA, Meteorological Department Karachi,
google source

ڈی ایچ اے اور کلفٹن سمیت شہر کے پوش علاقے موسلا دھار بارش کے باعث زیر آب آگئے جبکہ بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے ، شہریوں نے حکام کو ان کی لاپرواہی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے جن کی وجہ سے ان کی عید خوشیاں برباد ہو گئ ہیں۔

رات سے جاری تیز بارش کی وجہ سے شہر کے متعدد علاقے ڈوب گئے ہیں ، صدر ، آئی آئی چندیگری روڈ ، کیماڑی ، ملیر ، گلشن اقبال ، نیپا چورنگی ، ڈیفنس ، کلفٹن ، ایئرپورٹ ، ایف بی ایریا، اولڈ سٹی ایریا ، نارتھ ناظم ، لائنز ایریا ، گلستان جوہر میں پانی جمع ہوگیا۔

شہر میں امراض قلب کے دونوں اسپتالوں کے گیٹ پر پانی جمع ہو گیا، ایمبولینسز کو گزرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔

پی ایم ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں ریکارڈ کی گئی بارش:

محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش مسرور بیس پر 119.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

ڈی ایچ اے فیز ٹو میں 106 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • قائد آباد میں 53 ملی میٹر، اورنگی میں 56 ملی میٹر، اولڈ ٹرمینل پر 43 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
  • پی اے ایف بیس فیصل پر 56 ملی میٹر، ناظم آباد میں 24 ملی میٹر،
  • جناح ٹرمینل پر 27 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 29 ملی میٹر
  • سرجانی ٹاؤن میں 14 ملی میٹر، گڈاپ ٹاؤن میں 9 ملی میٹر، گلشن حدید میں 6 ملی میٹر

نارتھ کراچی میں سب سے کم 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

Meteorological Department, Rainfall Forecast in Karachi, PDMA, Meteorological Department Karachi,
google source

بارشوں نے ایک بار پھر کراچی کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے ، شہر کا سیوریج سسٹم تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے ، نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔

سندھ حکومت کی نااہلی

مسلسل بارشوں کے سبب شہر قائد کی متعدد سڑکوں اور گلیوں میں پانی جمع ہونے پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں سندھ حکومت کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کی نااہلی کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پررہا ہے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان شہباز شریف کی قیادت والی مخلوط حکومت میں اہم اتحادی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے وزراء اور افسران اپنے اپنے آبائی علاقوں میں عید کی خوشیاں منا رہے ہیں جبکہ ملک کا سب سے بڑا معاشی حب پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کے احکامات کے برعکس انتظامیہ کا کوئی شخص فیلڈ میں دکھائی نہیں دیتا ہے۔

متعلقہ تحاریر