پنجاب سندھ بارڈر پر لین دین پر پابندی، سندھ میں آٹے کی قلت کا خدشہ

سماجی اور شہری حلقوں کا کہنا ہے سندھ اور پنجاب دونوں ملک پاکستان کا حصہ ہیں اس لیے صوبوں کے درمیان اشیائے ضروریہ کی ترسیل پر پابندی عقل سے بالاتر ہے۔

سکھر: پنجاب اور سندھ کی سرحدوں کے ذریعے لین دین پر پابندی ، سندھ میں آٹے کی قلت کے بادل منڈلانے لگے ، عوام میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کے بارڈر پر لین پر پابندی کی وجہ سے سندھ میں آٹے کی قلت کے پیدا ہونے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر میں شہریوں نے اپنی بجلی بنانے کیلئے سولرپینل لگانے شروع کردیئے

تھرپارکر میں خودکشیوں کے واقعات میں پراسرار اضافہ

اس ساری صورتحال پر شہری اور سماجی حلقوں نے متعلقہ حکام بالا سے پنجاب اور سندھ کی  سرحدوں کے ذریعے آٹے کی ترسیل پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا لے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں گندم کی پیدوار کم ہونے پر صوبے کو گندم اور آٹا کی کمی کا سامنا ہے۔

حکومت پنجاب نے سندھ کو گندم ، آٹا اور دیگر مصنوعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جس کے باعث آٹا کی کمی کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

مذکورہ عمل پر سندھ کے عوام اور سماجی تنظیموں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے، سماجی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ آٹے کی ترسیل پر پابندی سمجھ سے بالاتر ہے ، مذکورہ عمل سے سندھ میں آٹے کا بحران پیدا ہوسکتا ہے، لہٰذا اس حوالے سے متعلقہ بالا حکام کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

ان کا کہنا ہے کہ سندھ کی عوام کی طرف سے مطالبہ کیا جارہاہے کہ پنجاب سے گندم، آٹا اور گندم کی مصنوعات پر عائد پابندی کو فوری طور پر ختم کیاجائے اور سندھ میں اس کی ترسیل کی اجازت دی جائے۔

متعلقہ تحاریر